کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاق اگر ہمیں ذمہ داری دے تو ہم ہدف سے زیادہ ٹیکس جمع کرسکتے ہیں، اگر کسی وجہ سے ہم ایف بی آر کا دیا ہوا ٹارگٹ پورا نہ کرسکے ، تو ہم اپنے حصے سے وفاق کو وہ پیسے دینے کیلئے تیار ہونگے، اگر صوبے وفاقی حکومت کے دیئے ہوئے ٹارگٹ سے زیادہ ٹیکسز اِکٹھے کریں، تو اس صورت میں وہ اضافی فنڈز صوبوں کو دیئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےکراچی میں قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ نئےاو پی ڈی بلاک کا افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ افتتاحی تقریب میں وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، صوبائی وزرا، ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی سی وی ڈی پروفیسر طاہر صغیرو دیگر نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کہا کہ ہمارا پبلک ہیلتھ سیکٹر پوری دنیا کا مقابلہ کرسکتا ہے، سندھ کی عوامی حکومت کی جانب سے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے اصولوں کے تحت شعبہ صحتِ عامہ میں کامیابیوں کا اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیشرفت مخیرپارٹنرز کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ میں مفت اور عالمی معیار کی امراضِ قلب کی سہولتوں کے فروغ کی جانب ایک اہم سنگِ میل ہے۔انہوں نے کہا کہ 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد صوبہ سندھ نے ثابت کردیا ہے کہ وہ شعبہ صحت عامہ کو وفاقی حکومت سے کہیں بہتر چلا سکتا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر ملک میں ٹیکس اصلاحات کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے ٹیکس کلیکشن کو بڑھانے کیلئے اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے اصولوں کے تحت صوبوں کو مزید ٹیکسز اکٹھے کرنے کے اختیارات تفویض کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی اب امراض قلب کے مفت علاج معالجہ کے حوالے سے دنیا کا سب سے بڑا نیٹ ورک بن چکا ہے، جس کے تحت حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، ٹنڈو محمد خان، شہید بینظیر آباد، سیہون اور مٹھی میں سیٹلائٹ سینٹرز قائم ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اس موقع پر اعلان کیا کہ انکی حکومت فیصل ایدھی کے تعاون سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) میں 1 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی لاگت سے ایک میڈیکل ٹاور تعمیر کریگی۔