• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیپرا کی جانب سے انکریمنٹل استعمال کیلئے 22 روپے 98 پیسے فی یونٹ کا نیا ٹیرف منظور

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ/ناصرچشتی)پاکستان کی صنعتی اور زرعی بحالی کے لیے ایک سنگِ میل قدم کے طور پر وفاقی حکومت کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے بجلی کے انکریمنٹل کھپت پر بھاری کمی کی منظوری مل گئی ہے۔ نیپرا کی جانب سے انکریمنٹل استعمال کے لیے 22 روپے 98 پیسے فی یونٹ کا نیا ٹیرف منظور کرلیا گیا ہے جس سےصنعتوں اور زراعت کو فائدہ ہوگا جو پہلے بالترتیب 34 اور 38 روپے فی یونٹ تک دے رہے تھے، پیکیج کا اطلاق گرین فیلڈ انڈسٹریز، ڈیٹا سینٹرز، اور کرپٹو مائننگ پر بھی ہوگا۔منگل کو پاور ڈویژن کو موصول ہونے والا یہ فیصلہ حکام کے مطابق ایک ’’انقلابی اقدام‘‘ ہے جو پیداوار بڑھانے، برآمدات میں اضافہ کرنے اور ملک بھر میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔نیپرا نے انکریمنٹل استعمال کے لیے 22 روپے 98 پیسے فی یونٹ کا نیا ٹیرف منظور کر لیا ہے، جو اس سے پہلے صنعتوں کے لیے 34 روپے اور زراعت کے لیے 38 روپے فی یونٹ کے بھاری نرخوں کی جگہ لے گا۔حکام کے مطابق اس اقدام سے پیداواری لاگت میں کمی آئے گی، سپلائی چین مضبوط ہوگی اور مہنگائی میں وہ دباؤ بھی کم ہوگا جو آخرکار عام شہریوں تک منتقل ہوتا ہے۔ اس ریلیف کے تحت نمایاں بچت متوقع ہے:وہ کسان جو پہلے 100 یونٹ استعمال کرتا تھا اور اب اضافی 100 یونٹ لیتا ہے، اسے اوسطاً 7 روپے فی یونٹ کمی ملے گی۔صنعتی صارفین جو 1,000 اضافی یونٹ لیں گے، ان کے لیے اوسطاً 5 روپے فی یونٹ کمی ہوگی۔یہ کم شدہ مارجن صنعتوں کو زیادہ صلاحیت کے ساتھ چلانے اور کسانوں کو آبپاشی سستی بنانے میں مدد دے گا، جس سے عام صارفین کے لیے قیمتوں میں استحکام پیدا ہوگا۔پاور ڈویژن نے نیپرا کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے، جس کے بعد یہ پیکیج فوراً نافذ العمل ہو جائے گا۔ حکام اسے قومی ترقی کے لیے ’’بریک تھرو‘‘ قرار دے رہے ہیں، جو صنعتی پیداوار، زرعی ترقی اور نئی ملازمتوں کے فروغ میں مددگار ہوگا۔منظور شدہ فریم ورک کے مطابق کم شدہ ٹیرف تمام ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے ٹائم آف یوز (ToU) اور نان ToU صارفین پر لاگو ہوگا، اور اس کا اطلاق پیک اور آف پیک دونوں اوقات پر ہوگا۔

اہم خبریں سے مزید