لاہور( صابرشاہ) سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو جمعرات کے روز ایک فوجی عدالت نے سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات کے ناجائز استعمال اور شہریوں کو نقصان پہنچانے کے الزامات میں 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی ہے۔ان سے قبل بھی بھی چند خفیہ سربراہان مختلف الزامات کا سامنا کر چکے ہیں تاہم ان میں سےکسی کو باقاعدہ سزا نہیں ہوئی۔2019 میں سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل اسد درّانی پر پاکستان آرمی کے ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا، کیونکہ انہوں نے بھارت کی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ کے ساتھ مل کر ایک کتاب لکھی تھی۔ ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ECL) میں بھی ڈال دیا گیا تھا۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کا نام خارج کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ ریکارڈ کے مطابق کوئی انکوائری زیرِ سماعت نہیں تھی۔اسی طرح اسد درّانی اور سابق آرمی چیف جنرل اسلم بیگ پر مہران بینک اسکینڈل میں بھی فردِ جرم عائد کی گئی تھی، تاہم دونوں میں سے کسی کو سزا نہیں ہوئی۔