راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) گرین الیکٹرو بس سروس سے عوام کو جہاں آرام دہ اور سستے سفر کی سہولت میسر آئی ہے وہیں تجاوزات، بے ہنگم پارکنگ اور مقررہ روٹس پر بس سٹاپ کی کمی سے سفری مسائل جنم لے رہے ہیں۔راولپنڈی میں10 میں سے چار روٹس آپریشنل کئے گے ہیں۔ جن پر اس وقت 45 بیس چل رہی ہیں۔ جبکہ باقی روٹس کیلئے مزید بسوں کا انتظار کیا جارہا ہے۔ ساتھ ساتھ آپریشنل روٹس میں توسیع بھی جاری ہے۔ فوارہ چوک تا کرال چوک کو غوری ٹاؤن تک جبکہ صدر تا قبرستان چوک کو بھاٹہ چوک تک بڑھا دیا گیا ہے۔فوارہ چوک تا غوری ٹائون روٹ شہر کے گنجان ترین علاقوں بالخصوص موتی محل تا فوجی ٹاور سے گزرتا ہے۔ سرسید چوک میں سڑک کی چوڑائی انتہائی کم ہونے کے ساتھ ساتھ بے ہنگم پارکنگ نے ٹریفک جام کی شکایات بڑھا دی ہیں۔ ایسا ہی حال مریٹر تا بھاٹہ چوک روٹ کا ہے۔ مصریال روڈ پر چوہڑ بازار کے شروع اور پلی کے ساتھ لب سڑک سواریوں کا سٹینڈ اور قبرستان چوک میں لوڈنگ گاڑیوں کی پارکنگ کے باعث مسائل جنم لے رہے ہیں۔شہریوں نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ الیکٹرو بس روٹس کو بے ہنگم پارکنگ، تجاوزرات سے پاک کیا جائے۔ بالخصوص روٹس پر واقع تعلیمی اداروں میں چھٹی کے اوقات میں خصوصی انتظامات کئے جائیں تاکہ بس سروس سے استفادہ کرنے والے ٹریفک جام کی ازیت سے بچ سکیں۔ آپریشنل روٹس پر بس سٹاپ کی مقررہ تعداد پوری کی جائے۔ راولپنڈی کےباقی چھ روٹس بھی فنکشنل کئے جائیں۔ الیکٹرو بس روٹس کو رکاوٹوں سے پاک کرنے کیلئے پیرا کو خصوصی ٹاسک دیا جائے۔