اسلام آباد(کامرس رپورٹر )وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہو کر اڑھائی ماہ کی درآمدات کے مساوی ہو گئے ہیں، ٹیکس ریونیومیں اضافے کیلئے رئیل سٹیٹ ، زراعت، ہول سیل اور ریٹیل جیسے کم ٹیکس ادا کرنے والے مگر معاشی طور پر اہم شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا رہا ہےاور پروڈکشن مانیٹرنگ سسٹم اور مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹیکس چوری اور لیکیج کم کی جا رہی ہیں، ٹیکس انتظامیہ میں افرادی قوت، طریقہ کار اور ٹیکنالوجی کی سطح پر اصلاحات کی جا رہی ہیں، پاکستان اب امداد پر انحصار کرنے کے بجائے پائیدار معاشی ترقی اور باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری کیلئے تجارت اور سرمایہ کاری کو مرکزی حیثیت دے رہا ہے، اور اسی حکمتِ عملی کے تحت بین الاقوامی شراکت داروں، بالخصوص خلیجی ممالک کے ساتھ اقتصادی روابط کو مزید مضبوط بنایا جا رہا ہے، ان خیلات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا ، وزیر خزانہ سےسوشل پالیسی اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر کے وفد نے بھی ملاقات کی ۔ وزیر خزانہ نے انٹرویو میں واضح کیا کہ وزیرِ اعظم کی جانب سے بیان کردہ یہ سٹریٹجک سمت پاکستان کے معاشی اعتماد اور اصلاحاتی پیش رفت کی عکاس ہے۔