کوئٹہ(پ ر)چیئرپرسن بلوچستان کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمنBCSWکرن بلوچ نے چارج سنبھالتے ہی خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے انقلابی اقدامات اٹھاتے ہوئے کمیشن کو ایک فعال اور متحرک ادارے میں تبدیل کر دیا ہے۔ خواتین پر تشدد کے خلاف 16 روزہ عالمی ایکٹو ازم مہم ہو یا صوبے بھر میں خواتین میں قانونی و سماجی شعور اجاگر کرنے کے لیے مختلف آگاہی پروگرامز کا انعقاد، ان اقدامات کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔کوئٹہ میں پہلی مرتبہ خواتین پر تشدد کے خاتمے کے حوالے سے بڑے پیمانے پر بل بورڈز اور بینرز آویزاں کیے گئے، جن کے ذریعے عوام کو خواتین کے بنیادی حقوق اور ان کے تحفظ سے متعلق اہم پیغامات دئیے گئے۔مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے چیئرپرسن کرن بلوچ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں بلوچستان کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن صوبے کی خواتین کی رہنمائی، تحفظ اور حقوق کی فراہمی کے لیے مکمل طور پر فعال ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر تشدد کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے اور متاثرہ خواتین کو قانونی معاونت، رہنمائی اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔کرن بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی خواتین باصلاحیت ہیں اور انہیں آگے بڑھنے کے مساوی مواقع فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔