کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کا ایک صدی پر محیط یہ سفر محض ایک ادارے کی کامیابی کی داستان نہیں بلکہ کردار سازی، خدمتِ خلق، نظم و ضبط اور حب الوطنی کی روشن روایت کا تسلسل ہے۔اسکاؤٹ تحریک نوجوانوں کو عملی زندگی کے لیے تیار کرنے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ یہ تحریک ہمیں سکھاتی ہے کہ کس طرح ایمانداری، قربانی، برداشت اور باہمی احترام کے ساتھ معاشرے میں مثبت کردار ادا کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ظفر راجپوت نے سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام منعقدہ صد سالہ تقریبات کے موقع پر سندھ اسکاؤٹس جمبوری کی افتتاحی تقریب سے کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیف پیٹرن محمد صدیق میمن ، صوبائی اسکاؤٹ کمشنر جسٹس (ر) حسن فیروز ، اسسٹنٹ صوبائی کمشنر پروفیسر معین اظہر صدیقی ، صوبائی سیکریٹری سید اختر میر ، جمبوری ڈائریکٹر جنرل محمد حسین مرزا ، ڈپٹی صوبائی سیکریٹری فرقان احمد یوسفی ،جمبوری انتظامیہ کے اراکین اور دیگر افراد موجود تھے ،چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن نے گزشتہ سو برسوں میں ہزاروں نوجوانوں کی تربیت کی جنہوں نے نہ صرف اپنے صوبے بلکہ ملک و قوم کا نام روشن کیا۔چیف پیٹرن محمد صدیق میمن نے کہا کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی آج اس تقریب میں آکر اسکاؤٹس کی حوصلہ افزائی کی ہے جسے یہ اسکاؤٹس مدتوں یاد رکھیںگے ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے نوجوانوں میں شعور کی بیداری مملکت پاکستان کی مضبوطی اور خدمت خلق کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہے اور یہ اسکاؤٹس اپنے عمل سے دوسروں کیلئے مثال بن رہے ہیں ،صوبائی اسکاؤٹ کمشنر جسٹس (ر) حسن فیروز کا کہنا تھا کہ سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن نے گزشتہ سو برسوں میں نوجوان نسل کی ہمہ جہت تربیت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔