کراچی (نیوز ڈیسک)کرسمس پر بھارت میں عیسائیوں پر حملے، چھتیس گڑھ، آسام، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، اترکھنڈ، کیرالہ، نئی دہلی، اڑیسہ سمیت کئی ریاستوں میں کرسمس تقریبات میں توڑپھوڑ، انتہا پسندوں کے نفرت انگیز نعرے، متعدد شہروں میں تشدد اور ہرا سانی واقعات، بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے کارکن حملوں میں آگے رہے، چرچز کے قریب احتجاج، مذہبی سجاوٹ تباہ اور خوف و اشتعال انگیزی ، رائے پور میںشاپنگ مالز میں کرسمس سجاوٹ توڑ دی گئی، دکانوں میں تشدد ، بریلی میں چرچ کے باہر ہنومان چالیسہ کا ورداور نعرے بازی کی گئی۔ ہارِدور، اترکھنڈ میں احتجاج پر کرسمس تقریب منسوخ، کیرالہ میں کرسمس کیرول گانے والے بچوں پر حملہ ،رائے پور میں سجاوٹ کو نقصان پہنچایا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کرسمس کے موقع پر بھارت میں مختلف علاقوں میں ہندو انتہا پسند گروہوں نے عیسائیوں کے خلاف حملے، مذہبی ہراسانی اور تشدد کے متعدد واقعات سرزد کیے۔ رائے پور،چھتیس گڑھ میں شاپنگ مالز میں کرسمس سجاوٹ توڑ دی گئی اور دکانوں میں تشدد کے مناظر بھی سامنے آئے، جبکہ بریلی ،اتر پردیش میں چرچ کے باہر ہندو گروہوں نے ہنومان چالیسہ پڑھنے اور نعرے بازی کی۔ پانیگاؤں آسام میں اسکولوں میں کرسمس کی آرائشی اشیاء جلائی گئیں اور سجاوٹ کو نقصان پہنچایا گیا۔ ہارِدور،اترکھنڈ میں احتجاج کے باعث کرسمس تقریب منسوخ کر دی گئی، اور کیرالہ میں کرسمس کیرول گانے والے بچوں پر حملہ ہوا جس کے بعد کچھ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔ ان حملوں میں بنیادی طور پر بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے کارکن شامل تھے جنہوں نے چرچز کے قریب احتجاج کیا، مذہبی سجاوٹ تباہ کی اور بعض مقامات پر خوف اور اشتعال انگیزی پیدا کی۔