• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2025 میں عالمی موسمی آفات سے 336 کھرب روپے سے زائد کا نقصان

کراچی (نیوز ڈیسک) 2025 میں عالمی موسمی آفات سے 336 کھرب روپے (120ارب ڈالر) سے زائد کا نقصان ہوا۔ کیلیفورنیا کی پلاسائیڈز اور ایٹن وائلڈ فائرز سب سے مہنگی آفت، 168 کھرب روپےکا نقصان ریکارڈکیا گیا۔ ایشیا، امریکا، چین اور دیگر خطوں میں طوفان، سیلاب، ہیٹ ویو اور خشک سالی نے لاکھوں متاثر کیے۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 2025 میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے شدید ہونے والی قدرتی آفات نے دنیا بھر میں 120 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان پہنچایا، جس میں ہیٹ ویو، جنگلاتی آگ، خشک سالی، طوفان اور سیلاب شامل ہیں۔ سب سے مہنگی آفت کیلیفورنیا کی پلاسائیڈز اور ایٹن جنگلاتی آگ تھی، جس سے 31 فوری ہلاکتیں اور بعد میں لگ بھگ 400 اضافی ہلاکتیں ہوئیں، اور تقریباً 60 ارب ڈالر (168 کھرب روپے)کا نقصان ہوا۔ نومبر میں جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا کے طوفانوں اور سیلابوں نے 1,750 سے زیادہ افراد کی جانیں لیں اور 25 ارب ڈالر کا نقصان کیا۔ چین میں جون تا اگست سیلاب، ہرجانے اور ہلاکتوں کے ساتھ 11.7 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، جبکہ ہرجانے، خشک سالی اور دیگر موسمیاتی واقعات نے برازیل، انڈیا، پاکستان، فلپائن، آسٹریلیا، نائیجیریا اور دیگر خطوں میں اربوں ڈالر کا نقصان کیا۔ رپورٹ میں عالمی برادری کو ہدایت دی گئی ہے کہ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کو کم کرنے اور کمزور کمیونٹیز میں موافقت اور مزاحمت بڑھانے پر فوری عمل کرے، کیونکہ ترقی پذیر ممالک کو موسمی اثرات کے مطابق ڈھالنے کے لیے2035تک سالانہ ,310–365 ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی، جو موجودہ فنڈنگ کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید