• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان، سعودیہ سمیت 21 ممالک کا صومالی لینڈ کو تسلیم کرنے کا اسرائیلی اقدام مسترد، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

اسلام آباد (فاروق اقدس)پاکستان اور سعودی عرب سمیت 21 اسلامی اور افریقی ممالک نے اسرائیل کی جانب سے صومالی لینڈ خطے کو تسلیم کرنے کے اقدام کو دو ٹوک انداز میں مستردکردیا جبکہ اس معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا گیاہے‘21ممالک نے مشترکہ مذمتی اعلامیہ میں کہا ہے کہ اسرائیل کا صومالی لینڈ کو تسلیم کرنا عالمی امن کیلئے شدید خطرہ اوریواین چارٹرکی کھلی خلاف ورزی ہے ‘صومالیہ کی وحدت اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے والا کوئی اقدام قبول نہیں‘اعلامیے میں فلسطینیوں کی جبری بیدخلی کے کسی بھی ممکنہ ربط کومکمل مسترد کردیاگیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے اس فیصلے کی حمایت نہیں کی اور صومالی لینڈ کو بطور آزاد ریاست تسلیم کرنے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’’فی الحال‘‘ کسی ایسی تجویز کی حمایت نہیں کرتے‘ انہوں نے اپنے مخصوص انداز میں یہ تبصرہ بھی کیا کہ واقعی کوئی جانتا بھی ہے کہ صومالی لینڈ کیا ہے؟۔تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت ممالک نے اسرائیل کی جانب سے صومالی لینڈ خطے کو تسلیم کرنے کے اقدام کو دو ٹوک انداز میں مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے‘ اسرائیل کی جانب سے خود ساختہ جمہوریہ صومالی لینڈ کو ایک آزاد اور خود مختار ریاست کے طور پر باضابطہ تسلیم کرنے پر اسے شدید مخالفت تنقید اور بالخصوص مسلم ممالک کی طرف سے تشویش ،مذمت اور سفارتی مزاحمت کا سامنا ہے‘سعودی عرب اور پاکستان پہلے ہی صومالیہ کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کا اظہار کر چکے ہیں‘ دوسری جانب پاکستان کی وزارت خارجہ نے پاکستان سمیت 21 ممالک کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ اعلامیہ میں اسرائیل کی جانب سے صومالی لینڈ کو تسلیم کرنے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی ملک کے حصے کو علیحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے‘ اتوار کو وزارت خارجہ سے جاری ایک مشترکہ اعلامیہ میں اردن مصر الجزائر قطر کویت نائجیریا اور فلسطین سمیت دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسرائیل کے اس فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے‘ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ 26 دسمبر 2025 کو اسرائیل کی جانب سے اٹھائے جانے والا یہ غیر معمولی قدم ہارن آف افریقہ اور بحیرہ احمر کے خطے کے امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے‘ مشترکہ بیان میں اسرائیل کے اس اقدام کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کسی ملک کے حصے کو علیحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

اہم خبریں سے مزید