کراچی (طاہر عزیز۔۔اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ رواں مالی سال ترقیاتی کاموں پر 46 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے 30 جون تک 799 ترقیاتی اسکیمیں مکمل کرنے کا ہدف اپنی ٹیم کودیا ہے کراچی کے چار بڑے کوریڈور کو بہتر بنانے کے لئے 4 ارب روپے مختص کئے ہیں کابینہ فیصلے کے بعد یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبے کے کنٹریکٹر کو گزشتہ جمعہ ادائیگی کردی ہے اب اس پر تیزی سے کام ہوگا شہر میں ٹھیکیداروں کی ایک مافیا ہے جو کاموں کو خراب کرتی ہےکراچی میں بگاڑ کی ذمہ دار جماعت اسلامی اورایم کیو ایم ہیں نعمت اللہ خان نے 2003 اورمصطفیٰ کمال نے 2006میں بحیثیت ناظم سڑکوں کو کمرشلائز کرنے کی منظوری دی یہ بےایمان نہیں تھے لیکن ان کا فیصلہ غلط تھا وہ کو پیر کے روز صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کر رہے تھے اس موقع پر سٹی کونسل میں دیگر منتخب نمائندے اور افسران بھی موجود تھے میئر نے سال 2025 اوررواں مالی سال کے چھ ماہ کی کارکردگی اورآئندہ مکمل کئے جانے والے منصوبوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ حب ڈیم سے پرانی کینال کی مرمت کا کام مکمل کرلیا گیا ہے جس سے ضلع غربی اور کیماڑی میں فراہمی آب کا بہت بڑا مسئلہ حل ہوگا، کے فور پروجیکٹ سے شہر میں پانی کی تقسیم کیلئے لائنیں بچھانےکے لئے عنقریب ٹینڈرنگ پروسس شروع کردیں گے، سوا 2 ارب روپے کی لاگت سے لیاری میں پانی پہنچانے کے لئے ایلی ویٹڈ لائن لے کر آرہے ہیں میئر کراچی نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کو جن چیلنجز کا سامنا تھا وہ اب بڑی حد تک ختم ہو چکے ہیں،کے ایم سی کے مالی حالات واضح طور پر بہتر ہو رہے ہیں، آنے والا وقت کراچی شہر، سندھ اور پاکستان کے لئے اچھا ثابت ہوگا کراچی پاکستان کا گیم چینجر تھا، ہے اور رہے گا گزشتہ دنوں پی آئی اے کی نیلامی کے لئے اولین بولیاں کراچی سے دی گئیں جو اس کا ثبوت ہے تاہم منفی پروپیگنڈے سے بہت تکلیف اور دکھ ہوتا ہے اور اس سے ہمارے شہر کا اصل چہرہ مسخ ہوجاتا ہے ہم کراچی والے پاکستان کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہمیشہ اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے چھ ماہ میں 22 لاکھ 46 ہزار مربع فٹ اسفالٹ کارپیٹنگ ہوئی جبکہ 85 لاکھ مربع فٹ پیور بلاکس شہر کے مختلف علاقوں میں لگائے گئے، آئندہ چھ ماہ میں مزید 9 لاکھ 45 ہزار مربع فٹ اسفالٹ کارپیٹنگ اور 38 لاکھ 28 ہزار مربع فٹ سے زائد پیور بلاکس لگائے جائیں گے، جہانگیر روڈ کی تعمیر 30 کروڑ روپے کی لاگت سے اب کے ایم سی کرے گی جس پر جنوری کے پہلے ہفتے میں کام شروع کردیں گے، پہلوان گوٹھ سے صفوراکی سڑک بمعہ ڈرین بھی ازسرنو تعمیر کر رہے ہیں، اس کے علاوہ بزنس ریکارڈر روڈ کے ایم سی تعمیر کر رہی ہے جبکہ ناتھا خان فلائی اوور سے پہلوان گوٹھ تک سڑک 85 کروڑر وپے کی لاگت سے تعمیر کی جائےگی شاہراہ بھٹو سے ایئر پورٹ جانے والوں کے لئے شاہ فیصل کالونی میں ایلی ویٹیڈڈ فلائی اوور ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت تعمیر کیا جا رہا ہے۔