سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے مہاجروں اور ان کی جماعتوں کو اپنے اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت دے دی ہے۔
آل پاکستان مسلم لیگ کے اجلاس سے آڈیو خطاب کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ مہاجروں کو اکھٹا ہونا چاہیے، ہم جو اتحاد بنا رہے ہیں اس میں ایم کیو ایم اور پی ایس پی کو شریک ہونے کی دعوت دیتا ہوں۔
پرویز شرف نے کہا کہ ایم کیو ایم بدنام ترین ہے اور مہاجر برادری بھی بدنام ہو رہی ہے، مہاجروں کو سب کچھ چھوڑ کر پاکستانی بننا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اکھٹے ہونا چاہتے ہیں اور ایک نام کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں، مہاجر نام چھوڑ کر اپنے آپ کو پاکستانی کہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے بہت سے لوگ علیحدہ ہو رہے ہیں، نئی سیاسی قوت بننے جا رہی ہے تاہم اگر ہم دل اور دماغ سے کام لیں تو ہم دوسروں کو بھی قائل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
مشرف کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الٰہی نے میرا ساتھ دیا اور پنجاب حکومت کو اچھے طریقے سے چلایااور مجھے امید ہے کہ ق لیگ اس اتحاد کا ساتھ دے گی۔
اپنے آڈیو خطاب کے دوران سابق صدر نےمزید بتایا کہ وہ بہت جلد پاکستان آئیں گے، میں پاکستان عوامی اتحاد کا چیئرمین ہوںاور ایف سکس میں اس اتحاد کا دفتر بنایا گیا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے معاملے میں ہر مرتبہ میرا نام آ جاتا ہے، میں پاگل ہی ہوں گا کہ ایم کیو ایم کا سربراہ بن جاؤں اور فاروق ستار کی جگہ میں لے لوں، ایسا نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جو مقدمات ہیں ان کا سامنا کرنا ہو گا، پہلے عدالتوں کے پیچھے سابق وزیر اعظم نواز شریف تھے لیکن اب حالات تبدیل ہو رہے ہیں۔
مشرف نے مزید کہا کہ اب نواز شریف کا سیاسی مستقبل زیروہو چکا ہےجبکہ انہوں نے الیکشن جلد کرانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی حالات اگر ٹھیک نہیں ہوتے تو قبل از وقت انتخابات کی حمایت ہونے چاہئیں۔