سعدیہ شکور
بینائی کمزور ہونے کے باعث کئی خواتین چشمہ لگاتی ہیں ،جس سے ان کی شخصیت یکسر مختلف دکھائی دیتی ہے۔ کسی دور میں لڑکیاں چشموں کے ہمراہ اپنی شخصیت کی جانب اس قدر توجہ نہیں دیتی تھیں۔ عصر حاضر میں نظر کےچشمے لگانے والی لڑکیاں بھی خوبصورت دکھائی دیتی ہیں۔
بعض دفعہ خواتین کو چشموں کے باعث مزاح کا نشانہ بھی بنایاجاتا ہے ، تاہم کئی خواتین ایسی دکھائی دیتی ہیںجو چشموں کے ہمراہ اپنی شخصیت اس قدر جاذب نظر بنالیتی ہیں کہ وہ ان کے ساتھ بھی بہت خوبصورت لگتی ہیں، ان کو ’’کیوٹ‘‘ دکھائی دینے کا اعزاز بھی ملتاہے۔یوں مجبوری میں لگائےگئے چشمے ان کا فیشن بن جاتے ہیں۔
چشمے لگانےوالی خواتین کے متعلق کچھ افرادیہ سوچ رکھتے ہیں کہ وہ کتابی کیڑا یازیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔ اسی طرح کئی افراد چشمے لگانے والی لڑکیوں کو قدرے محتاط اورکم گو تصور کرتے ہیں،شاید اسی لئے فلموں یا ڈراموں میں محتاط اور کم بولنے والی لڑکی کا کردارادا کرنے والی اداکارہ چشمہ لگائے ہوئے دکھائی دیتی ہے تاکہ وہ اپنا کردار بہتر طریقے سے نبھا سکے۔
چشمے لگانے کیلئے چند باتوں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے تاکہ آپ کی شخصیت متاثر نہ ہو۔ماہرین کے مطابق چشمہ لگانے والی خواتین جہاں منفرد دکھائی دیتی ہیں وہیں حسین بھی لگتی ہیں بشرطیکہ وہ گلاسز کا انتخاب کرتے ہوئےاحتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھیں،ان میں سب سے پہلے چہرے کی ساخت کو ترجیح دینا ضروری ہے ۔قدرے گول چہرے کی حامل خواتین پرچوکور ساخت کے چشمے بہتر دکھائی دیتے ہیں جبکہ ان پر گول شیپ کے چشمے اچھے نہیں لگتے ۔
جن خواتین کا چہرہ قدرے بیضوی ساخت کا ہوتا ہے انہیں چاہئے کہ چھوٹے سائز کے چشموں کا انتخاب کریں، جبکہ بڑے چشمے اس ساخت کے چہرے پر اچھا تاثر نہیں چھوڑتے۔اسی طرح آج کل کیٹ آئی گلاسز کا فیشن خواتین میں بہت مقبول ہے۔ ڈائمنڈ ساخت کے چہر ےپر کیٹ آئی شیپ کے گلاسز بہتر دکھائی دیتے ہیں۔اسی طرح دیکھا گیا ہے تکونی ساخت کے چہرےپرگول گلاسز بہت اچھے لگتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق چشموں کا انتخاب کرتے ہوئے اس بات کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے کہ چہرے کے نین نقش اس سے ملتے جلتے ہوں۔ مثال کے طور پربرائون ،گہری بھوری یا سیاہ آنکھوں کے ہمراہ قدرے ہلکے رنگ کے فریم کا انتخاب کرنا مناسب رہتا ہے۔ بعض خواتین آنکھوں اور فریم کے رنگوں کاکنٹراسٹ کرکے چشمہ لگاتی ہیں جس سے ان کی شخصیت ماند نہیں پڑتی۔
کئی خواتین چشموں کا انتخاب کرتے ہوئے بالوں کے رنگ کو مدنظر نہیں رکھتیں یوں ان کی شخصیت متاثر ہوتی ہے ،لہٰذا بھورے بالوں کے ہمراہ قدرے گہرے بھورے یا سیاہ چشمےبہتر رہتے ہیں او رسیاہ بالوں کے ہمراہ سفید، سکن یا ملٹی شیڈ مگر ہلکے رنگوں کے گلاسز بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں۔
بعض خواتین اس بات کو مکمل نظراندازکر دیتی ہیں کہ چشموں کے بھاری لینز ،آنکھ یا ناک کے لئے نقصان دہ ہوسکتے ہیں لہٰذا ہلکے لینز والے گلاسز کا استعمال کرنا بہتر رہتا ہے اورجو خواتین ہر وقت نظر کے چشمے لگائے رکھتی ہیں انہیں چاہئے کہ آنکھوں کے گردپڑنے والےسیاہ حلقوں سے محتاط رہیں۔
دیکھا گیا ہے بیشتر خواتین چشموں کےساتھ خاص قسم کے ہیئراسٹائل بنانا پسندکرتی ہیں یوں ان کی شخصیت میں مزید نکھار پیدا ہو جاتا ہے۔ مثال کےطور پرگلاسز کے ہمراہ بال کھلے چھوڑنا مناسب رہتاہے جبکہ خاص تقریب میں بال اسٹریٹ کرنا بہتر رہتاہے۔
عام دنوں میں ہلکی پھلکی خوبصورت چٹیا اچھی لگتی ہے جبکہ گلاسز کے ہمراہ کرلز زیادہ اچھے نہیں لگتے، لہٰذا اگر کرلز ڈالے جائیں تو کوشش کریں وہ قدرے لوز ہوں یا پھر انہیں جوڑے میںنہایت خوبصورتی سے باندھا جائے تاکہ چشموں کے ساتھ خوبصورت دکھائی دیں۔
اسی طرح گلاسز کے ہمراہ ماتھے پر ہلکا پھلکا گرا ہوا فلک بھی خوبصورت لگتاہے۔ کئی خواتین گلاسز کے ہمراہ جوڑا بناتی ہیں جس سے ان کی شخصیت خوبصورت دکھائی دیتی ہے جبکہ گلاسز کے ساتھ ہلکا پھلکا میک اپ کرنا بہتر رہتا ہے۔
مثال کے طور پر اگر معمول میں گلاسز کے ساتھ کاجل کا استعمال کیاجائے تو اس سے آنکھوں کے حسن میں کمی نہیں آئے گی۔نظر کے چشموں کے ہمراہ آئی شیڈ بھی نہایت خوبصورت دکھائی دیتے ہیں ، لہٰذا لباس سے ملتے جلتے آئی شیڈز استعمال کرنے سےآنکھیں خوبصورت دکھائی دینے لگیں گی۔ جبکہ آئی شیڈز کے ہمراہ ہلکا پھلکابلش آن بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کئی خواتین چشموں کے ہمراہ ہلکی سی لپ اسٹک بھی لگاتی ہیں جس سے ان کے چہرے پر ہمہ وقت تازگی دکھائی دیتی ہے۔ یہاںیہ بات قابل ذکرہے سردیوں میں مغربی ملبوسات زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان کے ہمراہ گلاسز اچھے لگتے ہیں جبکہ گرمیوں کے تقریباً تمام ملبوسات کے ہمراہ چشمےبہت اچھے لگتے ہیں۔
دیکھاگیا ہے کئی خواتین چشموں کے باعث آنکھوں کے گرد نمایاں ہونے والے سیاہ حلقوں سے سخت پریشان دکھائی دیتی ہیں لہٰذا ان کو دور کرنے کے لئے ہفتے میں تقریباً دومرتبہ آنکھوں پر کھیرا یا ٹماٹر رکھنا چاہئے تاکہ آنکھوں کے گرد پڑنے والے سیاہ حلقوں کا خاتمہ کیاجاسکے۔
اسی طرح گلاسز کے باعث اکثر اوقات ناک کی اطراف پر نشان پڑ جاتے ہیں جن سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے وقتاً فوقتاً ان پر مختلف اشیاء کا استعمال کرتے رہنا چاہیے ۔مثال کےطورپر کئی ماہرین ان پر کوارگندل (ایلوویرا) کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں جبکہ بعض ان پر آلو کا پیسٹ لگا نے کو ترجیح دیتے ہیں ۔واضح رہے چہرے پر پڑنے والے تمام نشانات کاخاتمہ لیموں سے کیا جاسکتا ہے ۔
یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ آنکھوںکی اندرونی حفاظت کیلئے عرق گلاب کا استعمال کرنا چاہیے ، اس سے آنکھیں صاف ہوجاتی ہیں ساتھ ہی ساتھ تروتازہ بھی رہتی ہیں۔
جو خواتین گلاسز کا استعمال کرتی ہیں ان کیلئے ضروری ہے وہ باقاعدگی سے آنکھوں کا چیک اپ کرواتی رہیں ، تاکہ اگر ان کی نظر مزید کمزور ہو تو انہیں اس بات کا وقت پر علم ہوسکے ۔
ساتھ ہی ساتھ چشمے کی حامل لڑکیاں کم روشنی میں کوئی کتاب پڑھنے سے گریز کریں تاکہ ان کی آنکھیں متاثر نہ ہوں۔ اسی طرح معالج کے مشورے سے نظرکے چشمے استعمال کریں ۔
بلاشبہ چشمے چہرے کی خوبصورتی کو دوبالا کرتے ہیں، بشرطیکہ کہ چند احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھا جائے۔