• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس،فرد جرم عائد نہ ہوسکی، وکیل کی جج سے تلخ کلامی

اسلام آباد (این این آئی/مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق ضمنی ریفرنس میں شامل شریک ملزمان پر فرد جرم منگل کو بھی عائد نہ کی جا سکی۔دوران سماعت ایک ملزم کے وکیل اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر جاوید اکبر شاہ کی احتساب عدالت کے جج سے تلخ کلامی بھی ہوئی، صدر ہائیکورٹ بار وکالت نامہ پھینک کر چلے گئے، جس پر عدالت نے انہیں شوکاز نوٹس اور ملزم منصور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ۔ نیب کی جانب سے 26 فروری 2017 کو دائر کیے گئے اثاثہ جات ضمنی ریفرنس میں نعیم محمود، منصور رضا رضوی اور دیگر کو بھی شریک ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سماعت کے دوران صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار جاوید اکبر شاہ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ وہ ملزم منصور رضا کے وکیل ہیں اور انہیں التواء چاہیے۔جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ آرام سے بات کریں اور اپنا وکالت نامہ دیں جس پر جاوید اکبر شاہ سیخ پا ہوگئے اور کہا کہ آپ کیا مجھے گولی مار دیں گےʼیہ کہہ کر صدر ہائیکورٹ بار وکالت نامہ پھینک کر چلے گئے اور جاتے ہوئے کہا کہ میں خود بھی جا رہا ہوں اور ملزم کو بھی لے جا رہا ہوں۔عدالت نے ملزم منصور رضا رضوی کی طلبی کیلئے 3 بار آواز لگوائی لیکن ملزم پیش نہ ہوا۔جس پر عدالت نے ملزم منصور رضا رضوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار جاوید اکبر شاہ کو بھی شوکاز نوٹس جاری کردیا۔بعدازاں کیس کی سماعت 5 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔
تازہ ترین