• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرمایہ کاری کی دنیا میں وارن بفیٹ ایک ایسی افسانوی شخصیت ہیں، جن سے ہرکوئی مشورہ لینے کا متمنی رہتا ہے۔ ان کی ہر بات میں ایک وزن، ایک پس منظر، ایک پیش منظر اور ایک سیاق و سباق ہوتا ہے، سادہ الفاظ میں مطلب یہ ہے کہ ان کی بات کسی طور بھی بے مقصد نہیں ہوتی۔ یہی وجہ ہے کہ وارن بفٹ جب بولتے ہیں تو لوگ ان کی بات انتہائی مؤدبانہ انداز میں سنتے ہیں۔ لوگ ان کی بات اس لیے سنتے ہیں کیونکہ انھیں لکھنے اور بولنے کا ہنر بخوبی آتا ہے۔ ایسے میں اگر ہم آپ کو یہ بتائیں کہ وارن بفیٹ نے نوجوانوں کو رواں سال کے لیے کچھ مشورے دیے ہیں تو آپ بھی یقیناً باقی سب کام چھوڑ کر انھیں جاننا چاہیں گے۔

مائیکل ہوڈ، ٹورنٹو سے تعلق رکھنے والے ایک اسٹارٹ اَپ انٹرپرینیور ہیں اور VoiceFlowنامی اسٹارٹ اَپ کے ساتھی بانی ہیں۔ مائیکل ہوڈ کو وارن بفٹ کے ساتھ کار کی پچھلی سیٹ پر بیٹھ کر ان کے ساتھ ون-آن-ون سفر کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ اس سفر کے دوران، انھیں وارن بفیٹ سے جہاں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، وہاں مائیکل ہوڈ نے ان سے گزارش کی کہ وہ کوئی ایک ایسی بات بتائیں، جسے وہ آج کے نوجوانوں خصوصاً21سے 22سال کی عمر کے فریش گریجویٹس تک پہنچائیں۔ وارن بفیٹ کے جوابات کچھ یوں تھے:

’واضح انداز میں لکھنے اور بولنے کا ہنر سیکھیں‘

وارن بفیٹ کہتے ہیں، ’خود پر سرمایہ کاری کریں۔ اپنی موجودہ حیثیت میں 50فیصد اضافہ کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ اپنی کمیونیکیشن اسکلز (اپنی بات دوسروں تک پہنچانے کا ہنر) کو بہتر بنائیں۔ کمیونیکیشن اسکلز لکھنے اور بولنے، دونوں طرح کی صلاحیتوں پر مشتمل ہوتی ہیں۔ آپ کا دماغ صلاحیتوں کا پاور ہاؤس ہوسکتا ہے لیکن ایسی صلاحیتوں کا کیا فائدہ، جس کا کسی کو علم ہی نہ ہو۔ آپ کو اپنی صلاحیتیں دوسروں تک پہنچانے اور انھیں بتانے کا ہنر آنا چاہیے‘۔

رواں سال کون سا ہنر سیکھنا چائئیے؟
وارن بفیٹ

وارن بفیٹ کہتے ہیں کہ انھوں نے اپنے دفتر کی دیواروں پر کبھی کالج یا گریجویٹ اسکول ڈپلوما نہیں لٹکائے تاہم انھوں نے ایک سرٹیفکیٹ ضرور لٹکایا ہوا ہے، Dale Carnegie communication course،کیونکہ جن چیزوں نے وارن بفیٹ کی زندگی بدلنے میں کردار ادا کیا، ان میں یہ کورس بھی شامل ہے۔ ’جس وقت اسکول اور کالج میں تھا، میں لوگوں کے سامنے بات کرنے سے گھبراتا تھا اور بات نہیں کرپاتا تھا‘۔

وارن بفیٹ کہتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی میں کبھی بھی ایسے ’کارپوریٹ لیڈر‘ سے نہیں ملے، جس نے اپنے منصب پر رہتے ہوئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہو، کامیابی کی سیڑھیاں تیزی سے چڑھی ہوں مگراس میں بہترین ’کمیونی کیشن اسکلز‘ نہ ہوں۔

توپھر آپ تیزی سے ترقی کرنے والے ایسے’کارپوریٹ لیڈرز‘ کی قطارکس طرح شامل ہوسکتے ہیں؟ یہاں آپ کی رہنمائی کے لیے ایسی 2خوبیوں کا ذکر کیا جارہا ہے، جن پر عمل پیرا ہوکر آپ کارپوریٹ دنیا میں اپنے کامیاب اور تیز تر سفر کا آغاز کرسکتے ہیں۔

Clear & Concise

انڈیانا یونیورسٹی کے ایڈجنکٹ پروفیسر، چیف ایگزیکٹو، مصنف اور عالمی شہرت یافتہ اسپیکر اسکاٹ ماٹز کی کتاب کا نام Make It Matterہے۔ انھوں نے یہ کتاب لکھنے کے لیے کارپوریٹ دنیا کے ایک ہزار ایگزیکٹوز سے سروے کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ سروے میں ایگزیکٹوز نے اپنی بات یا اپنا پیغام پہنچانے میں صراحت (Clarity) اور اختصار (Conciseness)کے نہ ہونے کو اپنا ’نمبروَن‘ مسئلہ قرار دیا۔ اپنی بات میں صراحت اور اختصار پیدا کرنے کے لیے اسکاٹ ماٹز SHARP نظریہ پیش کرتے ہیں:

Start: کسی بھی بات کا آغاز بولنے سے نہیں بلکہ سوچنے سے کریں۔ I think out loud والی سوچ، صراحت اور اختصار کی ’نمبر ایک دشمن‘ ہے۔

Home: جس طرح آپ بے مقصد گھر سے باہر نہیں رہتے، اسی طرح اپنی بات پہنچانے میں بھی اِدھر اُدھر کی بے مقصد باتوں سے دور رہیں، اپنے آئیڈیا کو منتقل کریں۔ ورنہ آپ کی بات کو سننے اور سمجھنے والے جلد یہ سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے کہ آپ دراصل کہنا کیا چاہتے ہیں۔

Add: اضافی باتوں سے ہر ممکن حد تک احتراز کریں۔ ضرورت سے زیادہ وضاحت نہ دیں۔ پس منظر یا پیش منظر اتنا ہی بیان کریں، جتنا ضروری ہو۔

Relate: آپ کو یہ پتہ ہونا چاہیے کہ آپ کس سے مخاطب ہیں۔ اپنی بات پہنچانے کے انداز کو اسی کے مطابق ڈیزائن کریں۔

Prepare: کسی بھی پیغام میں ’صراحت‘ اور ’بے مقصد باتیں‘ ایک دوسرے کے ایسے دشمن ہیں جیسے سانپ اور نیولا۔ اپنی بات بھرپور تیاری کے ساتھ پہنچائیں۔

غیرلفظی گفتگو

ہم بہت سی باتیں اپنی جسمانی حرکات و سکنات کے ذریعے کرتے ہیں۔ یہ انتہائی اہم ہے کہ آپ کو جسمانی حرکات و سکنات کے ذریعے اپنا پیغام پہنچانے کا ہنر آنا چاہیے۔ آپ اس کی پریکٹس کرسکتے ہیں۔ اسکاٹ ماٹزکہتے ہیں کہ اپنی بات کرتے وقت ضروری جسمانی حرکات و سکنات کو دماغ میں رکھیں اور غیردانستہ عادات (حرکات و سکنات) کو دماغ میں نہ گلنے دیں، جسے وہ FESTERنظریہ کہتے ہیں۔

Facial Expression: اپنے چہرے کے تاثرات کو اپنی باتوں کے مطابق رکھیں۔

Eye Contact: آنکھوں کے رابطے کو ایک باضابطہ تسلسل کے تحت برقرار رکھیں، تاہم ڈراؤنا چہرہ مت بنائیں۔

Space:اپنے اور دوسروں کے مابین مناسب فاصلے کو برقرار رکھیں۔

Expressive Motions: کچھ جسمانی حرکات جیسے اپنی مٹھی کو سامنےموجود چیز کی سطح پر مارنے اور انگلیاں ہلانے کا استعمال سوچ سمجھ کر کریں۔

Real Frame of Mind: یہ ضروری ہے کہ اس وقت آپ کا جسمانی انداز(Posture)آپ کی دماغی کیفیت کی درست ترجمانی کررہا ہو۔

اگر آپ نے نئے سال میں ابھی تک کسی مقصد(Resolution) کا تعین نہیں کیا تو ہمیں یقین ہے کہ یہ مضمون پڑھنے کے بعد نئے سال کے لیے آپ اپنا مقصد جان گئے ہونگے۔

تازہ ترین