• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپی یونین کا پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات پر زور

یورپی یونین کا پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات پر زور


یورپی یونین نے کشمیریوں کی شمولیت کے ساتھ مسئلہ کشمیر خصوصاً موجودہ صورتِ حال پر پاکستان اور بھارت کے مابین فوری مذاکرات پر زور دیا ہے۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو، علی رضا سید کو لکھے گئے ایک خط میں یورپی یونین کی ایکسٹرنل ایکشن سروس (یورپی وزارتِ خارجہ) کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ یورپی یونین خطے کی صورتِ حال کا قریب سے جائزہ لے رہی ہے۔

یہ خط ایکسٹرنل ایکشن سروس کے پاکستان اور افغانستان کے متعلق شعبے کے سربراہ دیتمار کرسلر نے یورپی کمیشن کے صدر کی طرف چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید کے خطوط کے جواب میں لکھا ہے جو انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی گمبھیر صورتِ حال پر حالیہ ہفتوں کے دوران ای یو حکام کو لکھے تھے۔

یورپی وزارت خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار نے جواب میں کہا ہے کہ یورپی یونین چاہتی ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں ممالک کشمیریوں کی ہر ممکن شمولیت کے ساتھ تنازع کا حل تلاش کریں۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی انسانی حقوق کی  بین الاقوامی ذمے داریوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے انسانی حقوق کی پامالی کی مکمل، فوری اور شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔

ای یو کے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتی نمائندہ (وزیرخارجہ) مس فیدریکا موگرینی نے اپنے بیانات اور پاکستان اور بھارت کے ساتھ براہِ راست رابطوں کے دوران کشیدگی کم کرنے پر زور دیا اور یہ بہت اہم ہے کہ پاکستان اور بھارت سفارتی اور سیاسی سطح پر آپس میں بات چیت بحال کریں۔

ای یو کی اعلیٰ سفارتی نمائندے نے دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ سے بات چیت کے دوران بھی مقامی آبادی کے مفاد کو اہمیت دینے پر زور دیا ہے۔

واضح رہے کہ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید اپنے خطوط میں یورپی کمیشن کے صدر سمیت اعلیٰ یورپی حکام کو مقبوضہ کشمیر کی گمبھیر صورتِ حال کے بارے میں اپنے خطوط کے ذریعے وہاں فوری طور پر کرفیو ختم کروانے اور مظالم روکوانے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

 اس کے علاوہ جب سے بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگایا ہوا ہے، چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اس وقت سے اب تک کل 751 اراکین یورپی پارلیمنٹ اور یورپی یونین کے اعلیٰ حکام اور اہم عالمی رہنماؤں کو ایک پالیسی دستاویز بھی ارسال کی ہے جس میں کونسل نے انہیں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتِ حال پر اپنے مؤقف سے آگاہ کیا ہے۔

اس دستاویز میں بھی عالمی برادری خصوصاً یورپی یونین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھارت پر اپنا ممکنہ اثر و رسوخ استعمال کر کے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، محاصرے اور وہاں مواصلاتی رابطوں پر پابندیاں ختم کرائے۔

کشمیر کونسل ای یو نے یورپی یونین کے اداروں، یونین کے رکن ممالک، انسانی حقوق کی تنظیموں، سیاسی رہنماؤں اور دیگر اہم شخصیات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال پر اپنا مؤقف بلاتاخیر واضح کریں۔

تازہ ترین