• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوئیڈن کا وکی لیکس کے بانی کے خلاف ریپ کے الزام کی تحقیقات بند کرنے کا اعلان

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی بڑے مقدمے سے جان چھوٹ گئی اور سوئیڈن نے ان کے خلاف ریپ کے مقدمے کی تحقیقات بند کرنے کا اعلان کردیا۔ 

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وکی لیکس کے بانی کے خلاف کمزور شواہد کی بنا پر سوئیڈن کے پراسیکیوٹر نے تحقیقات کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

جولین اسانج پر 2010ء میں سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں وکی لیکس کانفرنس کے دوران دو خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور دیگر جنسی جرائم کا الزام تھا۔

اسانج سوئیڈن میں ان مقدمات کا سامنا کر رہے تھے جبکہ وہ ہمیشہ ہی ان الزامات کی تردید کرتے رہے۔ 

یاد رہے کہ دو سال قبل بھی سوئیڈن کے پراسیکیوٹر نے وکی لیکس کے بانی کے خلاف جاری ریپ کے الزام کی تحقیقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

جولین اسانج 7 سال تک لندن میں ایکواڈور کے سفارتخانے میں پناہ لیے ہوئے تھے تاہم رواں برس اپریل میں انہوں نے گرفتاری دے دی تھی۔

ان کی گرفتاری کے بعد سوئیڈش حکام نے ایک مرتبہ پھر تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جو اب دوبارہ بند کردی گئیں۔

واضح رہے کہ جولین اسانج اس وقت لندن کی ایک جیل میں ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کے جرم میں 50 ہفتے قیدکی سزا کاٹ رہے ہیں۔اس کے علاوہ وہ امریکی حکومت کو بھی ملکی دفاعی راز افشا کرنے کے الزام میں مطلوب ہیں۔

آسٹریلیا میں پیدا ہونے والے کمپویٹر پروگرامر جولین اسانج کو امریکی دفاعی ادارے کے کمپیوٹروں میں موجود خفیہ معلومات تک رسائی حاصل کرنے کی سازش کے الزامات کا سامنا ہے۔ اس جرم کی پاداش میں انہیں 5 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

سنہ 2006 سے اب تک وکی لیکس ہزاروں خفیہ دستاویزات شائع کر کے مشہور ہو چکا ہے۔ یہ خفیہ معلومات فلم انڈسٹری سے لے کر قومی سلامتی اور جنگوں سے متعلق رازوں پر مشتمل ہیں۔

تازہ ترین