ممتاز شاعر عارف شفیق طویل علالت کے بعد 62 برس کی عمر میں انتقال کرگئے،اُن کی نمازجنازہ الفلاح مسجد ایف سی ایریا میں ادا کی گئی، جس کےبعد مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
عارف شفیق اکتوبر 1956ء میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے، انہوں نے تمام عمر غریبوں کی بات کی اور عوامی شاعر بھی کہلائے۔
اُن کی شہرت کی ابتداء اس شعر سے ہوئی۔
غریب شہر تو فاقے سے مر گیا عارف
امیر شہر نے ہیرے سے خودکشی کرلی
مرحوم کافی عرصے سے سانس کی بیماری اور فالج کے مرض میں مبتلا تھے، مرحوم نے سوگواروں میں بیوہ، 2 بیٹوں اور 2 بیٹیوں کو چھوڑا ہے۔
عارف شفیق کے 8 شعری مجموعہ شائع ہوئے ، وہ ادبی اور سماجی حلقوں میں اپنے اشعار سے پہچانے جاتے تھے۔