• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کابینہ اجلاس: وزیراعظم خالد مقبول کا پوچھتے رہے، ذرائع

کابینہ اجلاس: وزیراعظم خالد مقبول کا پوچھتے رہے، ذرائع


وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، عمران خان دوران میٹنگ متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا پوچھتے رہے۔

ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے خالد مقبول صدیقی کی اجلاس میں عدم شرکت سے متعلق سوالات کیے، انہوں نے استفسار کیا کہ خالد مقبول صدیقی کہاں ہیں؟ کیا ابھی تک نہیں آئے؟ انہیں اب تک تو آجانا چاہیے تھا۔

ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس کے دوران سپریم کورٹ میں ریلوے کیس کا تذکرہ بھی ہوا، شیخ رشید نے وزیراعظم کو بتایا کہ میرے ساتھ سپریم کورٹ میں تضحیک آمیز رویہ اختیار کیا گیا۔

انہوں نے وزیراعظم سے مزید کہا کہ ایگزیکٹو امور میں عدالتی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، یہ رویہ آپ کے لیے بھی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے شیخ رشید کو جواب دیا کہ ہمیں عدلیہ کا احترام کرنا ہے اور انہیں مطمئن کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے معاملات پر بھی عدالت کے تحفظات دور کرنا ہوں گے، عدالت جو پوچھے گی، بتانا ہمارا فرض ہے۔

کابینہ میں ہونے والی اس بحث کے بارے میں جب جیو نیوز نے اجلاس میں شریک بعض وزرا سےرابطہ کیا تو انہوں نے اس کی تصدیق کی تاہم وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تردید کر دی۔

ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے مہنگائی ختم نہ ہونےپر معاشی ٹیم پر برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کنٹرول نہیں ہورہی ہے، مجھے مس گائیڈ کیا جارہا ہے، معاشی ٹیم میں شامل پانچوں وزراء بیٹھیں اور مہنگائی بڑھنے کی وجوہات پر انہیں مطمئن کریں۔

کابینہ کے اجلاس میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اور کراچی سے پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے وزراء نے آئی جی سندھ کے تبادلے کی مخالفت کی اور کہا کہ اگر آئی جی بدلنا ہی ہے تو سندھ حکومت کے ساتھ ساتھ انہیں بھی اعتماد میں لیا جائے، وہ بھی اسٹیک ہولڈر ہیں، مشتاق مہر کے نام پر اتفاق نہیں کر سکتے۔

تازہ ترین