• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کابینہ نے 3لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دیدی

کابینہ نے 3لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دیدی


وفاقی کابینہ نے اعتراضات کے باوجود آٹا بحران پر قابو پانے کے لیے 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے آٹے کی قلت پوری کرنے کے لیے بیرون ملک سے 3 لاکھ ٹن گندم منگوانے کی منظوری دی گئی۔

کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے آٹا بحران پیدا کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے کمیٹی بنائی ہے۔

انہوں نےکہا کہ آٹا بحران پیدا کرنے والے مافیا کا پتا چلانے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار ہے، کمیٹی کی رپورٹ میں منافع خور مافیا کے خلاف ہر ممکن حد تک جائیں گے۔

فردوس اعوان نے یہ بھی کہا کہ عوام کے ریلیف کے راستے میں آنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، چاہے وہ قریبی ترین ہو یا دور کا، وزیراعظم کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کریں گے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم امپورٹ کرنے کی منظوری 20 جنوری کو دی تھی،21 جنوری کو جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں وفاقی وزیر بحری امور نے اس فیصلے پر تنقید کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ وہ گندم درآمد کرنے کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں، درآمد شدہ گندم کے پاکستان آتے آتے 45 دن لگیں گے، تب تک تو سندھ اور جنوبی پنجاب کی گندم تیار ہوجائےگی۔

کابینہ اجلاس میں نئے آئی جی سندھ کی منظوری کا معاملہ بھی آیا، اس موقع پر اتحادی جماعت جی ڈی اے کے اعتراض کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ یہ معاملہ گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ مل بیٹھ کر حل کریں۔

کابینہ نے صدر اور وزیراعظم کی تنخواہوں اور مراعات کے ایکٹ میں ترمیم کی منظوری بھی دے دی ہے، مجوزہ ترمیم کے مطابق صدر اور وزیراعظم کیمپ آفس بھی نہيں بناسکیں گے۔

وفاقی کابینہ کی جانب سے ممنوعہ اور غیر ممنوعہ اسلحہ لائسنس کے اجراء کی بھی منظوری دے دی گئی ہے جبکہ وفاقی حکومت کی جگہ متعلقہ اتھارٹی لکھنے کے قواعد کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے انرجی کے فیصلوں کی توثیق کردی ہے جب کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے وائس چیئرمین کے عہدے کی منظوری بھی دی گئی۔

کابینہ اجلاس میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے لیے ایم او یو پر دستخط مؤخر کردیے گئے جب کہ کابینہ نے بچوں کے حقوق کے لیے نیشنل کمیشن بنانے کی منظوری دیدی ہے۔

تازہ ترین