• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ حکومت نے سکھر میں زائرین کے لیے اچھا انتظام کیا ہے ، ظفر مرزا

سندھ حکومت نے سکھر میں زائرین کے لیے اچھا انتظام کیا ہے ، ظفر مرزا


وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا ہے کہ کوروناوائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنے سے پریشانی نہیں ہونی چاہیے، سندھ حکومت نے سکھر میں زائرین کیلئے اچھا انتظام کیا ہے، جبکہ جن افراد میں کوروناوائرس مثبت آیا ہےصوبے ان کی نگرانی کررہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ دنیا کے 147ممالک میں کوروناوائرس پھیل چکاہے، جہاں ایک لاکھ 78 ہزار افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں اور دنیا بھر میں کورونا وائرس کے صحت یاب افراد کی تعداد 78 ہزار ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ 97 سے98 فیصد کورونا سےمتاثرہ افرادصحتیاب بھی ہوجاتے ہیں، جبکہ پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس کے94 مستند کیسز ہیں، دیگر ممالک میں کوروناوائرس سےمتاثرہ افرادکی تعداد ہزاروں میں ہے اور 24 گھنٹوں میں کوروناوائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ سکھر میں جب زائرین کے ٹیسٹ ہوئے تو کورونا کے کیسز سامنے آنے لگے، وزیراعظم مکمل طور پر صورتحال کا تجزیہ کررہےہیں، میں عوام کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ حکومت اس سلسلے میں گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کوروناوائرس کے حوالے سے مناسب اقدامات کیے ہیں اور پاکستان میں 14 لیبارٹریز کو حکومت کی طرف سے تشخیصی کٹس فراہم کی جارہی ہیں، حکومت کی طرف سے فراہم کردہ تشخیصی کٹس سے ٹیسٹ مفت کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا کے زیادہ کیسز سکھر سے رپورٹ ہوئے

ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا کہ بہت سے لوگوں نےکہا کہ ہم کورونا کے ٹیسٹ کرانا چاہتے ہیں، وجہ پوچھنے پر کہا کہ  شک دور ہوجائیگا، جب علامات ظاہر ہوتی ہیں تو چھینکنےاور کھانسی سے یہ مزید پھیلےگا۔

یہ بھی پڑھیے : کورونا کے پیش نظر سپریم کورٹ میں حفاظتی اقدامات

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے آئےافراد میں کورونا کی علامات ہیں تو گھر پر تشریف رکھیں اور 1166 پر رابطہ کریں، مزید جن لوگوں میں کورونا کی علامات آرہی ہیں 1166پر رابطہ کرکے تفصیلات لیں۔

معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ کورونا کی علامات پرلیبارٹری جانے کی ضرورت نہیں، گھر سے نمونہ لیب لے جایا جاسکتا ہے اور نزلہ، زکام ہونے پر صرف شک دور کرنےکیلئے یہ ٹیسٹ نہ کرائیں کیونکہ کچھ لیبارٹریز کے پاس مخصوص ٹیسٹ کیلئے کٹس ہیں، سب کے پاس نہیں ہیں، تاہم پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کی لیبارٹریزکا ڈیٹا جمع کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد 135 ہوگئی

ظفر مرزا نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر میں جہاں جہاں ٹیسٹ ہورہے ہیں ان لیب کے نام بھی ویب سائٹ پر جاری کردینگے، جبکہ ہم ان پرائیویٹ لیبارٹریز کے ساتھ ریٹ پر مذاکرات بھی کررہے ہیں، ہمیں اطلاعات ہیں کہ پرائیویٹ لیبارٹریز  مہنگے داموں میں ٹیسٹ کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں ایئرپورٹس پر اسکریننگ کے انتظامات کومضبوط بنانےکا کہا گیا، کمیٹی میں یہ بھی تجویز آئی کہ رینجرز کو ایئرپورٹس پر ساتھ رکھاجائے، ہم نے رینجرز کو اس سلسلے میں شامل کرلیا ہے اور 3 ایئرپورٹس پر رینجرز ہماری ٹیموں کےساتھ مل کر کام کررہی ہے۔

ظفر مرزا نے کہا کہ صوبوں کے ساتھ روابط میں مزید بہتری ہوئی ہے، صوبوں سے اب تصدیق شدہ معلومات ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں کورونا کے 28 مشتبہ مریض زیرِ نگرانی

معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ تمام وزرائے اعلیٰ، چیف سیکریٹریز اور انتظامیہ کا بڑا مشکور ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ہم ایک دوسرے سے مخصوص فاصلے پر رہیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ اطلاعات ملی ہیں کہ بعض اسکول بچوں کیلئے تو بند کر دیے ہیں، لیکن انتظامیہ کو بلایا جارہا ہے، تمام اسکولوں کی انتظامیہ سے کہتے ہیں کہ اپنے اسٹاف کونہ بلائیں، اسکولز، ادارے بند کرنےکا مطلب مکمل بند کرنا ہے، اسٹاف بھی نہیں بلاناچاہیے۔

معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ چھوٹےشہروں، گاؤں میں مقامی رہنماؤں، علما اور پڑھے لکھے لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور کورونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر سے متعلق آگاہی دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک، سوشل اور پرنٹ میڈیا میں مستند پبلک سروس پیغامات دے رہےہیں اور عمارات، اسپتال، ایئرپورٹس اور دیگر پبلک مقامات پر فیومیگیشن کرنےجارہے ہیں جبکہ ہم  ایڈوائزری جاری کرچکےہیں کہ کس کو ماسک استعمال کرنا چاہیے اور کس کو نہیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ نارمل شخص جس کو کسی قسم کی کوئی علامات نہیں، ماسک نہ پہنے، ایساشخص جو کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی دیکھ بھال نہیں کررہا ماسک نہ استعمال کرےاور اگر آپ کو نزلہ زکام ہے تو بہتر ہے کہ ماسک استعمال کرلیاجائے۔

یہ بھی پڑھیے: سندھ کی جیلوں میں قیدیوں کی اسکریننگ کا حکم

انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ماسک استعمال کرنے کی ضرورت صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو ہے، بلا ضرورت اگر کوئی ماسک پہنے تو یہ بالکل غلط ہے، بلا ضرورت ماسک کا استعمال نہ کریں، اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ آج وزیراعظم سے ملاقات میں طے ہوا کہ وزیراعظم جلد قوم سے خطاب کریں گے اور جلد قوم کو اس حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں چیلنجز ہیں، پاکستان بھی اس میں شامل ہوگیا ہے، ہم احتیاطی تدابیر اختیار کریں تو اس بیماری کے پھیلاؤ کو موثر طریقے سے روک سکتےہیں۔

ظفر مرزا نے کہا کہ 6 ہزار سے زائد افراد ایران گئے ہوئے تھے، زائرین کو حکمت عملی کے تحت واپس لائے اور تفتان میں ایک قرنطینہ بنایا جہاں زائرین نے قیام کیا۔

تازہ ترین