اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) صدارتی تمغہ امتیاز یافتہ پاکستانی اداکارہ مہوش حیات اکثر کچھ نہ کچھ نیا کرتی رہتی ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف مداح ان کو سراہتے ہیں بلکہ ان کی خبریں سوشل میڈیا کی زینت بھی بنی رہتی ہیں۔سماجی و سیاسی موضوعات پر کھل کر اپنی رائے کا اظہار کرنے والی اداکارہ مہوش حیات نے اس مرتبہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ایک تصویر چند اشعارہر شیشہ ٹوٹ جاتا ہے پتھر کی چوٹ سے،پتھر ہی ٹوٹ جائے ، وہ شیشہ تلاش کر ،ہر شخص جل رہا ہے عداوت کی آگ میں،اُس آگ کو بجھادے، وہ پانی تلاش کر ،سجدوں سے تیرے کیا ہوا صدیاں گزر گئیں،دنیا تری بدل دے ، وہ سجدہ تلاش کر !- علامہ اقبال،کے ساتھ شیئر کی۔تصویر تو دلنشیں تھی ہی تاہم ایک خاص وجہ کے باعث یہ تصویر کچھ زیادہ ہی عوام کی توجہ کا مرکز بن گئی۔ہوا کچھ یوں کہ مہوش حیات نے اپنی تصویر کے ساتھ جو اشعار لکھے ان کا شاعر علامہ اقبال کو بتایا مگر دراصل وہ اشعار محمد اسماعیل الکرخی ندوی نے تحریر کیے ہیں۔ مہوش حیات کے مداحوں نے ان کی تصویر کے لیے پسندیدگی کو اظہار تو کیا ہی مگر ساتھ ہی ان کی توجہ شاعر کے نام کی طرف بھی مبذول کرائی۔ایک صارف نے لکھا کہ یہ علامہ اقبال کا نہیں کسی اور شاعر کا کلام ہے۔اسوہ زینب نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ یہ اشعار اقبال کے نہیں ہیں بلکہ کسی اور شاعر کے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے اقبال کا کلام بھی شیئر کیا۔