جزائر آرڈیننس پر سندھ اسمبلی میں قرارداد کی منظوری پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور ہونے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
پارٹی اعلامیہ کے مطابق چیئرمین پی پی پی نے مزید کہا کہ پورے سندھ نے ذات پات، نسل، زبان اور مذہب کے امتیاز سے بالاتر ہوکر آرڈیننس کےخلاف آواز اٹھائی۔ 18 اکتوبر کو کٹھ پتلی حکومت کو متنبہ کیا تھا بدھ سے پہلے آرڈیننس واپس لے لیں۔
انھوں نے کہا کہ اس آرڈیننس کا مقصد سندھ اور بلوچستان کے جزائر پر قبضہ کرنا تھا، یہ عمل صریحاً 1973 کے آئین کے منافی ہے، وہ زمین اور جزائر صوبے کی ملکیت ہیں۔ وقت آگیا، وفاقی حکومت مذکورہ آرڈیننس سے بلا تاخیر دستبردار ہوجائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے غیر آئینی آرڈیننس سے سندھ کے عوام کو انارکی کی جانب دھکیلنے کی سازش کی۔ لیکن عوام نے اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کر کے اس سازش کو ناکام بنا دیا۔