متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما اور کراچی کے سابق مئیر وسیم اختر کہتے ہیں کہ سندھ حکومت کے پاس سارے محکمے ہیں، اب نتائج کیوں نہیں آ رہے۔
یہ بات کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما اور کراچی کے سابق مئیر وسیم اختر نے کہی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی صورتِ حال پر میڈیا میں تصاویر بھری پڑی ہیں، جہاں جگہ جگہ گٹر ابل رہے ہیں، الزامات لگائے جا رہے ہیں کہ پنشن اور ریٹائرڈ ملازمین کے پیسے کھا گئے۔
وسیم اختر نے مزید کہا کہ تنخواہیں تو آڈٹ ہونے کے بعد ریلیز ہوتی ہیں، آڈٹ آفیسر سندھ حکومت کا ہوتا ہے، میرا مشورہ ہے کہ سیاسی لیڈر بیان دینے سے پہلے ہوم ورک کر لیا کریں۔
ایم کیو ایم رہنما کا یہ بھی کہنان ہے کہ واجبات کی ادائیگی کے لیے کے ایم سی کے اثاثے فروخت کرنے پڑ رہے ہیں، کے ایم سی کے ملازمین کی پنشن ساڑھے 4 ارب تک پہنچ چکی ہے۔