وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں کہ جنسی تشدد روکنے کے لیے قانون سازی کرنے کا کریڈٹ عثمان بزدار کو جاتا ہے کیونکہ بھیک مانگنے والے بچے کے ہاتھ مین کتاب تھمانا ہی اصل کام ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں بچوں سے بدسلوکی کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے زیرِاہتمام آگاہی واک کی گئی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان خصوصی طور پر شریک ہوئیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ چائلڈ لیبر سے متعلق موثر پروگرام پر کام ہو رہا ہے جبکہ عملی اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ چائلڈ لیبر کے شکار بچوں کے والدین کو باقاعدہ وظیفے دیے جا رہے ہیں، چھوٹی عمر کی شادی کے خلاف قانون موجود ہے جبکہ اس پرچند اصلاحات کی ضرورت ہے۔
اُنہوں نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ 2023 تک ان کا شور جاری رہے گا لیکن ہم اپنا کام کرتے رہیں گے۔
فردوس عاشق اعوان نے یہ بھی کہا کہ اللّہ تعالی نے ان کے مقدر میں مایوسی لکھ دی ہے جبکہ مولانا فضل الرحمٰن ار پی ڈی ایم کے ٹولے کے بیانیے میں تضاد نمایاں ہیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ یہ سجدہ ریز ہوں، ٹکریں ماریں، عمران خان ان شاء اللّہ سرخرو ہوں گے۔
دوسری جانب چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے کہا کہ دو سال میں پنجاب میں 12 ہزار بچے ریسکیو کیے۔
سارہ احمد نے کہا کہ بچوں سے جنسی تشدد کی روک تھام کے لیے آگاہی اور ریفارمز بہت ضروری ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنے گھروں میں بھی بچوں میں احساس تحفظ پیدا کرنا ہوگا۔