• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈینئل پرل قتل کیس میں سندھ حکومت کی اپیلیں مسترد


سپریم کورٹ نے انٹر نیشنل اخبار ، وال اسٹریٹ جرنل کے ساؤتھ ایشیا کیلئے انچارج، امریکی باشندے ڈینئل پرل قتل کیس میں سندھ حکومت کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے عمر احمد شیخ کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے دو ایک کی اکثریت سے فیصلہ دیا، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

سپریم کورٹ میں پراسیکیوٹر جنرل سندھ کی پیش کردہ رپورٹ پر سپریم کورٹ نے عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ حساس معلومات پر مشتمل سربمہر رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں۔

جسٹس سردار طارق نے ریمارکس میں کہا کہ یہ تو سرسری معلومات ہیں، ٹھوس شواہد عدالت کے سامنے رکھیں۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ انٹیلی جنس ایجنسیز اس پر ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہیں۔

 جسٹس طارق مسعود نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 18 سال سے عمرشیخ قید ہے، کالز کے 12 سال بعد آپ کو یاد آرہا ہے کہ ابھی تک ڈیٹا ہی اکٹھا نہیں ہوا ہے۔


کیس میں دلائل مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی اپیل خارج کردی اور کہا کہ ملزمان اگر کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو ان کو فوری طور پر رہا کردیا جائے، ملزمان میں احمد عمر شیخ، سلمان ثاقب، فہد نسیم اور عادل شیخ شامل ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی صحافی ڈینئل پرل کو 2002 میں کراچی سے اغواء کے بعد قتل کردیاگیا تھا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 15جولائی 2002کو جرم ثابت ہوجانے پر عمر سعید شیخ کو سزائے موت جبکہ فہد سلیم،سلمان ثاقب اورشیخ محمد عادل کو سزائے عمر قید سنائی تھی۔

 عدالت نے چاروں ملزمان کو فی کس پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ جبکہ اس کے علاوہ مجموعی طور پر20لاکھ روپے مقتول کی بیوہ اور بچے کو بھی ادا کرنے کاحکم بھی جاری کیا تھا ۔

تازہ ترین