بھارتی متنازع اداکارہ اور بگ باس کے سیزن 14 کی کنٹسٹنٹ راکھی ساونت کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے کسی کے ساتھ کوئی فراڈ نہیں کیا ہے بلکہ یہ اُن کے خلاف سازش ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق راکھی ساونت نے اُن کے اور اُن کے بھائی راکیش کے خلاف درج ہونے والے فراڈ کے مقدمے کو ایک بڑی سازش قرار دے دیا۔
راکھی ساونت نے کہا کہ ’مجھے اس معاملے کا کوئی علم ہے اور نہ ہی میں کسی شائلیش سری واستاوا نامی شخص کو جانتی ہوں۔‘
بھارتی اداکارہ نے کہا کہ ’یہ میرے خلاف ایک سازش ہے کیونکہ اگر میں نے کسی کے ساتھ 2017 میں فراڈ کیا ہوتا تو وہ اُسی وقت مقدمہ درج کرواتا، اتنے سالوں بعد ایکشن لینے کا خیال کیسے آیا۔‘
اُنہوں نے کہا کہ ’یہ مقدمہ اُس وقت درج کیا گیا کہ جب میں بگ باس کے سیزن 14 کی مقبول ترین کنٹسٹنٹ بنی۔‘
راکھی ساونت نے کہا کہ ’یہ تمام حالات دیکھ کر تو یہ واضح ہوگیا کہ کوئی میرے خلاف سازش کرنے کی کوشش کررہا ہے۔‘
واضح رہے کہ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی کے وکاص پوری پولیس اسٹیشن میں شائلیش سری واستاوا نامی بینک کے ایک ریٹائرڈ ملازم نے راکھی ساونت اور اُن کے بھائی راکیش کے خلاف فراڈ کا مقدمہ درج کروایا ہے۔
شائلیش سری واستاوا نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا کہ ’اُنہوں نے 2017 میں مشترکہ طور پر راکھی اور اُن کے بھائی کے ساتھ ایک فلم اور ڈانس انسٹی ٹیوٹ بنانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے لیے اُنہوں نے راکھی کے بھائی کو 6 لاکھ روپے دیے تھے۔
اُنہوں نے کہا کہ راکیش نے اُن سے 6 لاکھ روپے کی رقم لی اور اُس کے بدلے اُنہیں 7 لاکھ روپے کا ایک چیک دے دیا جو کہ جعلی دستخط کی وجہ سے باؤنس ہوگیا تھا جس کے بعد اُنہوں نے راکیش سے کئی مرتبہ رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ٹال مٹول کرتے رہے اور آخر کار اُن کے پیسے کھاگئے۔
یاد رہے کہ راکھی ساونت حال ہی میں بھارت کے معروف رئیلیٹی شو بگ باس کے سیزن 14 میں بطورِ کنٹسٹنٹ شامل ہوئی تھیں۔