کینسر سے نبردآزما آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے بیماری سے تنگ آکر اپنی جان لے لی اور ایک آخری ویڈیو پیغام اہلِ خانہ کیلئے چھوڑا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 19 سالہ نوجوان رہیس ہیبر میں 2017 میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔ جس کے بعد انہیں اسپتال میں رکھا گیا تاہم وہ ضد کر کے والدین کے ساتھ گھر آگئے۔
رہیس نے گھر میں ایک ویڈیو پیغام ریکارڈ کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں رہنا میرے لیے ناقابلِ برداشت تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے میری موت کا انتخاب کرنے کا حق حاصل ہے لہذا میں اپنی تکلیف ختم کرنے کیلئے خودکشی کا ارادہ کرچکا ہوں۔
نوجوان نے کہا کہ میرے لیے اسپتال میں رہنے کا تجربہ بدترین رہا کیونکہ وہاں میں جس تکلیف سے دوچار تھا وہ ناقابلِ بیان ہے۔
اس ویڈیو کے ریکارڈ کے چند منٹوں بعد ہی رہیس نے اپنی جان لے لی، لیکن اس ویڈیو پیغام نے اس کے والدین کو کڑی سزا ہونے سے بچا لیا۔
آسٹریلیا میں خودکشی کرنے والے نوجوان کے والدین کو اس بات پر کڑی سزا ہوسکتی تھی کہ وہ اپنے بیٹے کو علاج کرانے کی بجائے اسپتال سے گھر لے آئے۔