قومی اسمبلی نے جادو ٹونہ، کالا جادو، تعویز گنڈا اور عملیات کرنے والوں کی سزا اور جرمانہ بڑھانے سے متعلق بل کو مسترد کردیا۔
بل میں کہا گیا تھا کہ جادو ٹونہ اور دیگر روحانی کونسلنگ کرنے والے افراد کے خلاف آئین میں درج سزا کو7 سال تک بڑھایا اور جرمانہ 10 لاکھ روپے تک کیا جائے۔
قومی اسمبلی نے قائمہ کمیٹی کی سفارش کی روشنی میں مذکورہ بل کو مسترد کردیا ہے۔
بل رکن قومی اسمبلی مسلم لیگ ن چوہدری فقیر احمد نے پیش کیا تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 297 اے اور ضابطہ فوجداری کے شیڈول دو میں تبدیلی کی جائے اور عملیات کرنے والوں کے جرمانے اور سزا کو بڑھایا جائے۔
قومی اسمبلی نے یہ بل وزات داخلہ کی قائمہ کمیٹی کو بھجوادیا تھا، بل میں کہا گیا تھا کہ ایسے عملیات کرنے والوں کی وجہ سے خاندانی نظام درہم برہم ہونے کے علاوہ شہریوں کی جانوں اور زندگیوں کو خطرہ ہوتا ہے۔ ایسے تمام عملیات پر مکمل پابندی ہونی چاہیے۔
قومی اسمبلی نے قائمہ کمیٹی کی سفارش کی روشنی میں مذکورہ بل کو مسترد کر دیا ہے۔