کراچی (ٹی وی رپورٹ)تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر عمران خان کے مقابلہ میں بچے ہیں۔
اپوزیشن عمران خان سے ٹکرانے کے بعد شکست مان کر آگے پیچھے کھڑی ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں نمبر ٹو کی لڑائی چل رہی ہے۔
ن لیگ تیس سال فیڈر پی کر بڑی ہوئی ۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔
پروگرام میں ن لیگ کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ بھی شریک تھے جبکہ سینئر قانون دان اعظم نذیر تارڑ سے بھی گفتگو کی گئی۔طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو شاید پی ڈی ایم سے علیحدگی کے کچھ فوائد حاصل ہوئے ہیں، عمران خان کے پاس جو چوسنی ہے وہ ہمارے پاس نہیں ہے۔
ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلئے نواز شریف کا جلد از جلد پاکستان میں ہونا ازحد ضروری ہے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ میر جعفر اور میر صادق کون ہے یہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے، مولانا فضل الرحمٰن کے علم میں کوئی ڈیل ہے تو بتادیں،مولانا فضل الرحمٰن کا دھرنا تین دن میں ختم ہونا کیا وہ بھی کسی ڈیل کا حصہ تھا۔
استعفوں کا اثر پڑسکتا ہے تو ن لیگ اور جے یوآئی استعفے کیوں نہیں دیتی۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جسٹس عائشہ کو سپریم کور ٹ میں ٹیکنیکل طور پر شکست نہیں ہوئی البتہ ان کی نامزدگی کو اکثریتی ووٹ نہیں مل سکا، جسٹس عائشہ کی سپریم کورٹ میں تقرری کا معاملہ دوبارہ جیوڈیشل کمیشن میں رکھا جاسکتا ہے لیکن مجھے نتیجہ تبدیل ہوتا نظر نہیں آرہا۔
تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا کہ عمران خان کا قد کاٹھ بہت بڑا ہے، اپوزیشن لیڈر ان کے مقابلہ میں بچے ہیں۔
عمران خان قومی اور بین الاقوامی سطح پر یکساں مقبول ہیں، اپوزیشن عمران خان سے ٹکرانے کے بعد شکست مان کر آگے پیچھے کھڑی ہے، اپوزیشن جماعتیں اپنا اپنا حصہ بچانے کیلئے ایک دوسرے پر تنقید کررہی ہیں۔
پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں نمبر ٹو کی لڑائی چل رہی ہے، اپوزیشن کو بھی پتا ہے 2023ء میں پی ٹی آئی ہی جیتے گی۔صداقت علی عباسی کاکہنا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں پر درجنوں کیسز ہیں یہ کیس لڑیں گے یا الیکشن لڑیں گے ۔
ن لیگ تیس سال فیڈر پی کر بڑی ہوئی ان کی پیدائش ہی اس گھر میں ہوئی ہے، عمران خان کے پاس کرکٹ ورلڈکپ، شوکت خانم اسپتال ، نمل کالج اور بائیس سالہ جدوجہد کی چوسنی ہے۔