ایک امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے ڈرون حملے میں داعش کا دہشت گرد نہیں بلکہ ایک انجینئر مارا گیا۔
امریکی اخبار کے مطابق 29 اگست کو ہونے والے ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والا شخص امریکی این جی او کا ملازم نکلا۔
مذکورہ ڈرون حملے میں 7 بچے بھی جاں بحق ہوئے تھے۔
امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ کابل میں ڈرون حملے کا نشانہ بننے والی گاڑی افغان انجینئر زیماری احمدی کی تھی جو کام سے گھر لوٹا تھا۔
امریکی اخبار کا مزید کہنا ہے کہ زیماری احمدی گاڑی میں پانی لایا تھا جسے ممکنہ طور پر دھماکا خیز مواد سمجھ لیا گیا اور ڈرون سے نشانہ بنایا گیا۔
امریکی اخبار نے یہ بھی کہا ہے کہ بچوں سمیت ڈرون حملے میں جاں بحق ہونے والے زیماری احمدی نے امریکا میں پناہ گزین بننے کے لیے درخواست دی تھی۔