870لاپتہ افراد میں سے 495 بازیاب ہوئے ہیں،وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز

January 20, 2022

کوئٹہ(آن لائن)وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 18جنوری کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کو دیکھنے کے لیے وہ صوبائی اسمبلی کے گیلری میں موجود تھے، جہاں وزیر داخلہ نے کہا کہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے انہیں 390لاپتہ افراد کے کیسز فراہم کئے ہیں ان سے 320 بازیاب ہوئے ہیں، انہوں نے مشیر داخلہ کے بیان کی تصحیح کرتے ہوئے کہا کہ 2019سے اب تک مرحلہ وار انہوں نے صوبائی حکومت کو 870لاپتہ افراد کی تصدیقی کیسز فراہم کئے ہیں اس دوران 495لاپتہ افراد بازیاب ہوئے ہیں، نصراللہ بلوچ کا کہنا ہے کہ 2019میں تنظیمی سطح پر انکے اور صوبائی حکومت کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے تو انہیں صوبائی حکومت نے کہا کہ جس بھی لاپتہ افراد کے اہلخانہ انکے پاس آئے تو وہ لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائے گئے وی بی ایم ہی کے فارم کو فل کرکے انکے خاندان کے دستخط کروا کے صوبائی حکومت کو فراہم کریں جس پر صوبائی حکومت نے انکی بازیابی میں اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہا نی کرائی تھی تو اس حوالے سے تنظیم نے لاپتہ افراد کے کیسز کا ایک تصدیقی عمل شروع کیا تھا جو تاحال جاری ہے۔ حکومت کی لاپتہ افراد کی بازیابی کی کارکردگی کی بنیاد پر تنظیم کی طرف سے صوبائی حکومت کو مرحلہ وار لاپتہ افراد کے کیسز کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے، نصراللہ بلوچ کا کہنا کہ تنظیم 5128لاپتہ افراد کی ایک لسٹ بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کو فراہم کی تھی جو انہوں نے قومی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی کو فراہم کی تھی ۔ جو اب قومی اسمبلی کے ریکارڈ کا حصہ بن ہے جن سے حال ہی میں قومی اسمبلی کی طرف سے پہلے مرحلے میں تقریبا 800کیسز لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائے گئے کمیشن کو فراہم کی گئی ہے جن سے 136لاپتہ افراد کے کیسز کی سماعت کمیشن نے کوئٹہ میں 3جنوری سے شروع کی ہے جو 29جنوری تک جاری رہے گی۔ واضح رہے کہ کمیشن میں زیرے سماعت یہ کیسز رگولر کیسز کے علاوہ ہیں ، انہوں نے کہا کہ 18جنوری کے اجلاس میں ایم پی اے نواب اسلم رئیسانی نے اسپیکر صوبائی اسمبلی اور وزیراعلی ٰبلوچستان و مشیر داخلہ کی توجہ بلوچستان ہائی کورٹ کے 16نومبر 2021کے آرڈر پر توجہ دلائی کہ معزر عدالت نے صوبائی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی اور انکے اہلخانہ کو درپیش مشکلات کے حل کے حوالے سے ایک بااختیار پارلیمانی کمیٹی بنائے جس پر اسپیکر نے رولنگ دی کی عدالت کے حکم کے بعد صوبائی حکومت کی زمہ داری ہے کہ وہ جلد پارلیمانی کمیٹی بنائے تو مشیر داخلہ میر ضیا لانگو نے اسپیکر کو یقین دہا نی کرائی کہ صوبائی حکومت 3دن میں یہ کمیٹی بنائے گی اس پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر قدوس بزنجو نے بھی ایوان کو بھی یقین دلایا کہ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی میں اپنا کردار ادا کرینگے جو ایک مثبت عمل ہے جسے ہم قدر کے نگاہ سے دیکھتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ صوبائی حکومت لاپتہ افراد کی بازیابی اور جبری گمشدگیوں میں اپنا کردار ادا کریگی۔