زرغون ہاؤسنگ اسکیم میں کھلنے والی واحد دکان میں چوری قابل مذمت ہے

January 21, 2022

کوئٹہ ( پ ر) زرغون ہاؤسنگ ویلفئیر ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں زرغون ہاؤسنگ اسکیم میں حال ہی میں کھلنے والی واحد دکان میں چوری کی واردات کی پرزور انداز میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسوسی ایشن اس اسکیم میں سیکورٹی انتظامات بہتر بنا ئےجانے پر ہمیشہ زور دیتی رہی ہے لیکن متعلقہ حکام پر اس کا کچھ اثر نہیں ہوا۔ ہاؤسنگ اسکیم میں حال ہی میں ایک دکان کھلی تھی جسے بارش کا پہلا قطرہ سمجھتے ہوئے مکینوں نے خوشی ومسرت کا اظہارکیا تھا۔ ابھی اس دکان کو کھلے مہینہ بھی نہیں ہوا کہ اس میں چوری کی واردات ہو گئی اور چور دکان سے موبائل کارڈز اور دیگر قیمتی سا مان لے اڑے ۔ ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں اس اسکیم کے اندر موجود زرغون تھانے کے ہوتے ہوئے چوری کی اس واردات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکیم کے رہائشی شہر سے دور اپنے خدا اور اس کے بعد امن و امان کے زمہ دار اداروں کے آسرے پر شہر سے دور اس ویرانے میں پڑے ہیں ۔ چوری کی حالیہ واردات اس بات کا الارم ہے کہ یہاں کسی کی بھی جان و مال محفوظ نہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسکیم کے رہائشیوں کی تشویش دور کرنے کیلئے ضروری ہے کہ اسکیم میں پولیس کا گشت کا بڑھایا جائے اور کیو ڈی اے نے اسکیم کی سیکورٹی کیلئے جو عملہ بھرتی کر رکھا ہے ان کی ڈیوٹی بھی یقینی بنائی جائے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسکیم میں اسٹریٹ لائٹس نہ ہونا بھی اس واردات کا اہم سبب ہے۔ اس جدید دور میں بنی اسکیم میں اسٹریٹ لائٹس کا مطالبہ بھی ایسوسی ایشن کے ایجنڈے میں شامل رہا ہے ۔ مگر صرف دو تین سولر لائٹس کے سوا کسی بھی جگہ یہ لائٹس نہ لگ سکیں جو قابل افسوس ہے۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت شہر بھر میں کیمرے نصب کیے گئے ہیں اور حال ہی میں ان کا نیٹ ورک زرغون تھانے تک بڑھایا گیا ہے۔ حکام اسکیم کے دونوں جانب گیٹوں پر بھی سیکورٹی کیمرے نصب کروائیں تاکہ اسکیم میں داخل ہونے والے جرائم پیشہ عناصرپر نظر رکھی جا سکے۔ ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ نوا کلی کی جانب جب تک کمرشل ایریا میں دکانیں نہیں بن جاتیں۔ اس جانب دیوار لگا ئی جائے تاکہ کم از کم اسکیم میں داخل ہونے والوں کیلئے صرف گیٹ سے ہی داخلہ ممکن ہو اور اسکیم شارع عام نہ رہے۔ پولیس چوروں کا سراغ لگا کر انہیں قانون کے شکنجے میں لائے تاکہ آئندہ اسکیم میں چوری کی وارداتوں کا سد باب ہو سکے۔