اسپین میں کورونا وائرس کے کیسز میں 35 فیصد تک کمی ہوگئی، اومی کرون کا اختتام ہورہا ہے، ماہرین

January 26, 2022

بارسلونا (شفقت علی رضا) اسپین میں ہر روز رپورٹ ہونے والے نئے انفیکشنز کی اوسط تعداد گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران 42,200 رہی ہے، جو گزشتہ تعداد کا 35 فیصد کمی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، اسپین میں COVID-19 کے انفیکشن کم ہو رہے ہیں، اوسطاً ہر روز 68,315 نئے انفیکشن رپورٹ ہوئے ہیں۔ یہ گذشتہ کل تعداد کا 55فیصد کم ہے - 13 جنوری کو اسپین میں سب سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے تھے، اُس کے بعد مسلسل کمی واقع ہوئی ہے۔کورونا وبائی مرض شروع ہونے کے بعد سے اسپین بھر میں 8,975,458 انفیکشن اور 91,741 کورونا وائرس سے متعلق اموات ہوئی ہیں۔اسپین حکومت نے اپنی عوام کواب تک کم از کم 88,348,566 کووڈ ویکسین کی خوراکیں دی ہیں، یہ ملک کی تقریباً 93.8فیصد آبادی کو ویکسین لگانے کا ریکارڈ ہے۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران اسپین میں اوسطاً 237,895 خوراکیں روزانہ دی جاتی ہیں۔ اس شرح پر، مزید 40 دن لگیں گے آبادی کے باقی 10 فیصد عوام کے لئے ویکسین مکمل کرنے میں۔ یہ عمل اپنی جگہ یورپی ممالک میں ایک ریکارڈ کی حیثیت رکھتا ہے۔دوسری طرف جیسے ہی دنیا بھر میں COVID-19 کے انفیکشن کی اطلاع آنا شروع ہوئی، بہت سے ممالک نے وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے اسکولوں، کام کی جگہوں اور بین الاقوامی سرحدوں جیسی جگہوں کو بند کرکے اس وباپر قابو پانے کی کوشش کی جس میں سپین بھی شامل تھا۔اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ وبائی مرض کے دوران لاک ڈاؤن کے مختلف اقدامات نے اس وبا کو قابو کرنے میں بہت مدد کی ہےاسپین کے ساتھ ساتھ فرانس میں روزانہ 360,007 کیسز، اٹلی میں 173,823،جرمنی میں 100,696، جبکہ برطانیہ میں 91,715 روزانہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں درج ذیل ممالک میں کیسز رپورٹ ہونے کی شرح بڑھی ہے جبکہ سپین میں یہ شرح کم ہوئی ہے۔سپین کے مختلف علاقے جن میں کاتالونیا میں 33,566،لاریوخا 1221،مرسیا 5692،آراگون 4764،ناراوا 2340،ویلنسیا 16960،بالیریس 3736، کانتابریا1777،آستوریاس 2785،کاستیون اور لیون میں 6532، کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔سپین میں تیسری ڈوز یعنی بوسٹر بھی بہت تیزی سے لگایا جا رہا ہے اور کل آبادی کے 30 فیصد افراد نے بوسٹر لگوا لیا ہے ۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کورونا کی نئی شکل اومی کر ون اپنے اختتامی مرحلے میں داخل ہو گئی ہے اور بہت جلد یہ مرض نزلہ زکام سے زیادہ نہیں ہو گی، جبکہ کچھ یورپی ممالک کورونا وبا کے خاتمے تک پابندیاں لگا رہے ہیں اور کچھ ممالک لگائی گئی پابندیاں کم کر رہے ہیں۔