فیصلے کا اثر وفاق میں نہیں پنجاب کے اندر ضرور پڑتا ہے، تجزیہ کار

May 18, 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ) منحرف ارکان تاحیات نااہلی سے بچ گئے منحرف رکن کا ووٹ شمار نہیں کیا جاسکتا، اس فیصلے کے حوالے سے جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کااثر وفاق میں نہیں پنجاب کے اندر ضرور پڑتا ہے.

وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب دوبارہ ہوسکتا ہے جب کہ انہیں اعتماد کے ووٹ کا بھی کہا جاسکتا ہے،اگر کوئی پارٹی ایسی ہے جس کے پاس سادہ اکثریت ہو تو پھر اس کو ووٹ آف نو کانفڈینس کے ذریعے نکالا ہی نہیں جاسکے گا، سپریم کورٹ نے قانون میں تبدیلی نہیں کی بلکہ اس کی تشریح کی ہے، پنجاب میں وزیراعلیٰ کے الیکشن پر بھی سپریم کورٹ کی رائے کا اطلاق ہوگا، یہ تقریباً چار مہینے کا پراسس ہے جب تک یہ پراسس مکمل نہیں ہوتا کیا نظام حکومت مفلوج رہے گا۔

خصوصی نشریات میں تجزیہ کار منیب فاروق ،شہزاد اقبال،نمائندہ جیو نیوز عبدالقیوم صدیقی اور ماہر قانون احسن بھون نے بھی اظہار خیال کیا۔

تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ جب یہ فیصلہ آئے گا تو بنیادی طور پر پڑھ سکتے ہیں کہ اس فیصلے کا آپریٹو پارٹ کیا ہے جو اب تک بتایا ہے جو میں سمجھ پایا ہوں اس میں یہ ہے کہ ووٹ کاؤنٹ نہیں ہوگا اس کی implication یہ ہے کہ وفاق کے اندر اثر نہیں پڑتا پنجاب کے اندر اس کا اثر ضرور پڑتا ہے حمزہ شہباز کو منحرف اراکین نے ووٹ دیئے تھے ظاہر ہی بات ہے جب منحرف اراکین کے ووٹ اگر نہیں گنے جائیں گے تو ان کے پاس اکثریت نہیں ہوگی۔

اس کی ایک implication وزیر اعلیٰ کا انتخاب دوبارہ ہوسکتا ہے جب کہ انہیں اعتماد کے ووٹ کا بھی کہا جاسکتا ہے ۔ منیب فاروق نے کہا کہ ظاہر ہی بات ہے کورٹ ایڈوائس فائنل انٹرپٹیشن آپ کے سامنے آگئی ہے جو عدالت نے بتائی ہے نااہلی کے حوالے سے میرا بھی یہی خیال ہے کہ بحیثیت قانون کے طالب علم کے کہ عدالت خود سزا ایڈ نہیں کرسکتی جب تک یہ سزا نااہلی کی آئین میں ترمیم کے ذریعے باقاعدہ طور پر شامل نہ ہو جائے .

تجزیہ کار شہزاد اقبال نے کہا کہ پہلے جو ایک انڈرسٹنڈنگ تھی وہ یہی تھی کہ ایک منحرف شخص جو کسی ایک پارٹی سے تعلق رکھتا ہے لیکن وہ کسی اور پارٹی کے حق میں جا کر ووٹ کرتا ہے تو معاملہ اگر ووٹ آف نوکانفڈینس کا ہے تو اس کو ووٹ ڈالنے کا اختیار تھا اس کے لیے سزا یہ تھی کہ وہ ڈی سیٹ ہوجاتا اب جو ہمارے سامنے تشریح آئی ہے.

سپریم کورٹ کی وہ اجازت نہیں دیتی کہ منحرف اراکان کا جو ووٹ ہے وہ کاؤنٹ کیا جاسکے بنیادی طور پر ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ ووٹ آف نو کانفڈینس میں کوئی منحرف شخص ووٹ نہیں کرسکتا اگر کوئی پارٹی ایسی ہے جس کے پاس سادہ اکثریت ہو تو پھر اس کو ووٹ آف نو کانفڈینس کے ذریعے نکالا ہی نہیں جاسکے گا کیوں کہ ان کے پاس اتحادی تو ہوں گے نہیں وہ خود ہی اگر سادہ اکثریت لاتے ہیں تو پھر ان کو نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہوسکتا تھا .

ووٹ آف نو کانفڈینس میں کہ اس پارٹی کے اپنے لوگ جو ہیں وہ منحرف ہوں اور کسی اور کو جا کر ووٹ کریں لیکن وہ ووٹ اب شمار نہیں ہوگا یہاں پر تحریک انصاف کی حکومت کو گرانے کے لیے اتحادی کافی تھے اتحادی دوسری سائیڈ پر چلے گئے حکومت گر گئی ، یہ غور کرنے کی بات ہے کہ کیا ہمارے آئین میں اس بات کی گنجائش ہے کہ کوئی پارٹی اگر سادہ اکثریت لائے تو اس کو گرایا بھی جاسکتا ہے ۔