خواتین کی جبری گمشدگیاں باعث تشویش ہیں، وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز

May 22, 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز ، نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی، بلوچ یکجہتی کمیٹی ، بلوچ وومن فورم کے رہنمائوں نے خواتین کی مبینہ جبری گمشدگیوں کے خلاف 22 مئی کو دن 12 بجے یونیورسٹی آف بلوچستان سے کوئٹہ پریس کلب تک ریلی نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کی مبینہ جبری گمشدگیوں کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھاتے رہیں گے ، یہ بات وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین نصر اللہ بلوچ ، ماہ رنگ بلوچ ، زبیر بلوچ ، غنی بلوچ و دیگر نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی،انہوں نے کہا کہ اس وقت پورا بلوچستان سنگین انسانی بحران سے دوچار ہے ، اب ہماری خواتین بھی محفوظ نہیں ہیں ، کئی بلوچ خواتین کو مبینہ طور پر جبری گمشدگی کا شکار بنایا گیا ہے جبکہ ایک خاتون نور جان کو سی ٹی ڈی کی جانب سے دہشت گرد بھی قرار دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 16 مئی کو نور جان نامی خاتون کو تربت ہوشاب کے علاقے سے گرفتار کر کے ان پر مبینہ طور پر جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور نور جان تاحال پولیس کے ریمانڈ میں ہیں۔ اسی طرح حبیبہ پیر جان کو کراچی کے نیول کالونی سے سی ٹی ڈی کے ذریعے لا پتہ کیا گیا۔ نہوں نے کہا کہ مبینہ جبری گمشدگیوں خاص طور پر خواتین کی جبری گمشدگیوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھاتے رہیں گے اوراس پریس کانفرنس کے توسط سے اعلان کرتے ہیں کہ 22 مئی کو دن 12 بجے یونیورسٹی آف بلوچستان سے کوئٹہ پریس کلب تک ریلی نکالی جائے گی ، ہم بلوچستان کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ریلی میں شریک ہوں ۔