پی سی بی سے کامیاب مذاکرات، کرکٹرز کے این او سی پالیسی معاہدے میں تبدیلی کے مطالبات تسلیم

August 13, 2022

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر ) کپتان بابر اعظم اور سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ مذاکرات کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ غیر ملکی لیگز کی نئی این او سی پالیسی لانے پر رضامند ہوگیا ۔ کچھ کمرشل معاہدوں کے پیش نظر سینٹرل کنٹریکٹ کی بعض شقوں میں معمولی ردوبدل اور مسودے میں ضروری ترامیم کرکے ڈیڈ لاک ختم کردیا۔ پی سی بی ان ترامیم کو خفیہ رکھ رہا ہے۔ کھلاڑیوں کا موقف تھا کہ حالیہ کمرشل دور میں کنٹریکٹ میں تبدیلیاں ناگزیر ہیں۔ مطالبات تسلیم ہونے کے بعد جمعرات کی شب بابر اعظم، محمد رضوان، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی اور ون ڈے ٹیم کے کرکٹرزنے نئے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کردیے۔ مستقبل میں ورک لوڈ کے سبب این او سی سے محروم رہنے والے کرکٹرز کے نقصان کے ازالے کیلئے پی سی بی نے فنڈ مختص کیا ہے۔ رقم کی تقسیم کے فارمولے پر فریقین میں اتفاق ہوگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کی نیدر لینڈ روانگی سے قبل ٹریننگ کیمپ کے دوران بورڈ حکام کے ساتھ دو دن لاہور میں ہونے والی دو نشستوں کے بعد کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ پر تحفظات کو دور کردیا گیا۔ مذاکرات کرنے والوں میں کپتان بابر اعظم، محمد رضوان اور شاداب خان شامل تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے این او سی کی نئی پالیسی بنانے پر اتفاق کر لیا ہے ، نئی پالیسی رسمی کارروائی کیلئے بی او جی کے سامنے رکھی جائے گی۔ پاکستان ٹیم کے کم از کم دو کھلاڑیوں کو امارات لیگ میں معاہدے کی پیشکش ہوئی ہے ۔ پی سی بی نے این او سی دینے کے لئے وقت مانگا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ کی کچھ شقیں دو تین سال پرانی تھیں اور بڑھتی ہوئی غیر ملکی لیگز کی وجہ سے کھلاڑی اپنے نقصان کو سامنے رکھ کر بات چیت کررہے تھے۔ پی سی بی نے 33کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش کی تھی لیکن سنیئر اور بڑے کھلاڑی معاہدے کی شقوں پر خوش نہیں تھے۔ تاہم کھلاڑیوں کی آپس میں ہونے والی بات چیت میں اس بات کی کمی شدت سے محسوس کی گئی کہ اس وقت ملک میں پلیئرز ایسو سی ایشن نہ ہونے سے کھلاڑیوں کو براہ راست بورڈ سے بات چیت کرنا پڑرہی ہے۔