گدگدیاں

October 02, 2022

ایک بڑی فیکٹری کا مالک جب اپنے اسٹور روم کے معائنے کے لیے گیا تو اس نے باہر ایک نوجوان کو دیکھا جو درخت کی چھاؤں تلے بیٹھا گنگنا رہا تھا۔ مالک نے اس سے پوچھا، "تم کیا کام کرتے ہو؟"

وہ بولا، "میں چپڑاسی ہوں۔"

مالک نے پوچھا، "تمہیں ہر ماہ کتنی تنخواہ ملتی ہے؟"

چپڑاسی نے جواب دیا، "بیس ہزار روپے۔"

مالک نے اپنی پتلون کی جیب نوٹ نکالے اور انہیں چپڑاسی کے ہاتھ میں تھماتے ہوئے کہا، "نکل جاؤ میری فیکٹری سے! آئندہ پھر کبھی نہیں آنا۔"

جب چپڑاسی فیکٹری کے احاطے سے چلا گیا تو مالک نے مینیجر کو بلا کر پوچھا، "وہ کام چور چپڑاسی کتنے دن سے ہمارے ہاں ملازم تھا؟"

"سر! وہ ہمارا ملازم نہیں تھا کسی اور فیکٹری سے خط لے کر آیا تھا اور جواب کا انتظار کر رہا تھا۔"