ہم کسی کو جواب دہ نہیں، اپنے کام کو اچھا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، محمد رضوان

October 07, 2022

محمد رضوان بنگلادیش کیخلاف 78 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے

پاکستان کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے کہا ہے کہ ہم کسی کو جواب دہ نہیں ہیں، ہم کرکٹ کھیلتے ہیں اور جو ہمارا کام ہے اس کو اچھے طریقے سے کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

سہ ملکی سیریز کا پہلا میچ جیتنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ جو سوال کرتے ہیں اگر وہ پاکستان کے لیے سوچ رہے ہیں تو ہم انہیں سلیوٹ کرتے ہیں۔

محمد رضوان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سب پازیٹو اور پاکستان کے لیے سوچ رہے ہیں، جو سوال اٹھاتے ہیں ان کے دل میں بھی پاکستان کا درد ہے۔

وکٹ کیپر بیٹر نے مزید کہا کہ یہ ایک بہت اچھی چیز ہے کہ سیریز کے آغاز میں جیت ملی، ورلڈ کپ کی تیاری کر رہے ہیں، ہر جیت سے انرجی میں اضافہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں کچھ مختلف کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہو رہے ہیں، کل بہت سرد موسم تھا لیکن آج میچ ڈے پر کنڈیشنز نارمل تھیں، خوش قسمتی سے آج سورج نکلا ہوا تھا اور ہمیں کھیلنے کا موقع ملا۔

محمد رضوان نے کہا کہ پچ بہت اچھی اور بیٹنگ کے لیے سازگار تھی، ہم نے دس بارہ رنز کم کیے تھے، بولروں نے اچھی بولنگ کی اور اس لیے ہم آسانی سے میچ جیت گئے۔

محمد رضوان نے مزید کہا کہ کل کے میچ کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا کل ہم آئیں گے اور کنڈیشنز کے مطابق فیصلہ کریں گے، دیکھیں کل کیا کنڈیشنز ہوتی ہیں کیونکہ کل میچ نائٹ میں کھیلا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر میچ میں مختلف اور مشکل کنڈیشنز آسکتی ہیں پہلے جو ہوچکا ہو اس کو بھلانا پڑتا ہے، بنگلا دیش کی ٹیم آسان نہیں ہے، ان کی بولنگ بہت اچھی ہے۔

محمد رضوان نے کہا کہ ہم میں کمی بیشی ہے، ہم نہیں کہتے کہ نہیں ہے، اسے دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ہم بھی انسان ہیں، کمی رہ جاتی ہے لیکن ہم بڑی حد تک اس پر قابو پا چکے ہیں۔

بھارتی بیٹر کے حوالے سے پریس کانفرنس میں محمد رضوان نے کہا کہ سوریا کمار یادیو اچھا کھیلتا ہے، جس طرح وہ کھیلتا ہے مجھے پسند ہے۔ یہ ضرور دیکھا جائے کہ ٹاپ آرڈر اور مڈل آرڈر مختلف چیزیں ہیں۔

پاکستانی بیٹر نے مزید کہا کہ میں نے نمبر ون رہنے کے لیے نہیں سوچا ہوا،نمبر ون اور مین آف دی میچ کی سوچ آپ کو منفی طرف لے جاتی ہے، جو پاکستان کی ضرورت ہے وہ پوری کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔

محمد رضوان نے کہا کہ ایسی پچز بھی ملتی ہیں جہاں 60 گیندوں پر 40 رنز کرنا پڑتے ہیں لیکن آپ پاکستان کی ڈیمانڈ کے مطابق کھیلتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا پاکستان کا میچ پریشر والا ہوتا ہے، پوری ٹیم پاکستان انڈیا کے میچ کو لے کر ابھی پُرسکون ہے۔