مردوں کی تولیدی صلاحیت متاثر ہونے کا انکشاف

December 03, 2022

لندن ( جنگ نیوز) ایک حالیہ جامع تجزیے اور تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ یورپ اور امریکی افراد کے بعد اب ایشیائی اور افریقی مردوں کی تولیدی صلاحیت گزشتہ ایک دہائی میں کم ہوگئی اور اگر یہ سلسلہ برقرار رہا تو مستقبل میں شرح پیدائش میں نمایاں کمی واقع ہو گی ۔ آکسفورڈ اکیڈمی کے طبی جریدے ہیومن ری پروڈکشن اپڈیٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق مردوں کی تولیدی صلاحیت سے متعلق امریکہ‘ اسرائیل‘ برازیل ‘ سپین اور ڈنمارک سمیت دیگر ممالک کے ماہرین نے جامع ڈیٹا کا جائزہ لیا ہے ۔ماہرین نے دنیا بھر کے 53 ممالک کے مرد وں کے سپرم کاؤنٹ اور سپرم کنسنٹریشن کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا ۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ گزشتہ ایک دہائی سے بھی کم عرصے کے دوران دنیا بھر کے مرد وںکے سپرم کاؤنٹ کی تعداد میں نمایاں یعنی ڈھائی فیصد سے زیادہ کمی واقع ہوئی جب کہ اس سے قبل والی دہائی میں یہ کمی دو فیصد سے بھی کم تھی ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی رفتار جاری رہی تو مستقبل میں جوڑوں کو اولاد کے حصول میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں اور اس سے انسانی نسل کی بقا کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں ۔ تحقیق میں مرد حضرات کی تولیدی صلاحیت متاثر ہونے کی وجوہ نہیں بتائی گئیں البتہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی‘ طرز زندگی‘ غیر صحت مند غذا‘ کیمیکلز کے زیادہ اخراج اور استعمال سمیت بعض جینیاتی بیماریوں کے بڑھ جانے کی وجہ سے سپرم کاؤنٹ متاثر ہوئے ہیں۔ ماہرین نے مرد حضرات کے سپرم کاؤنٹ کی تعداد میں کمی کا ایک ممکنہ سبب خواتین کی ناقص تولیدی صحت بھی بتایا۔سائنس دانوں نے دنیا بھر کے ماہرین کو تجویز دی کہ مردوإ کے سپرم کاؤنٹ اور کنسنٹریشن کو بڑھانے کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں، دوسری صورت میں معاملہ اس نہج پر پہنچ سکتا ہے جہاں اس پر قابو کرنا مشکل ہو جائے گا ۔