ماحولیاتی حقوق کو انسانی حقوق کی فہرست کا لازمی جُز بنانا ہوگا، ایچ آر سی پی

December 08, 2022

لاہور(نمائندہ جنگ) پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے موسمیاتی انصاف پر ایک قومی گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں کہا گیا کہ سیلاب 2022 کے تباہ کن اثرات کے تناظر میں ایک ایسے نئے سماجی معاہدے کی ضرورت ہے جس کی بنیاد موسمیاتی انصاف پر ہو۔ جس سے مراد یہ ہے کہ موسمیاتی تبدیلی محض ماحولیاتی معاملہ ہی نہیں بلکہ ایک اخلاقی، قانونی اور سیاسی معاملہ ہے۔گول میز کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے، ایچ آر سی پی کے سیکرٹری جنرل حارث خلیق نے حالیہ سیلاب کا حوالہ دیتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی سے لوگوں کی زندگیوں اور ذرائع معاش پر پڑنے والے منفی اثرات کا ذکر کیا۔ انہوں نے ماحولیاتیحقوق کو انسانی حقوق کی فہرست کا لازمی جُز بنانے کی ضرورت اُجاگر کی اور کہا کہ موسمیاتی انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے قلیل مدتی اور طویل مدتی، دونوں طرح کے حل تلاش کرنا ہوں گے۔کانفرنس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ حقِ زندگی، ذریعہ معاش، مکان، صفائی، صحت، خوراک، پانی اور صاف ہوا جیسے بنیادی حقوق سے حقیقی معنوں میں مستفید ہونے کے لیے ماحولیاتی حقوق کا تحفظ ناگزیر ہے۔