لڑائی جھگڑوں اور فائرنگ کے واقعات میں 12 افراد زخمی

April 02, 2023

راولپنڈی (سٹاف پورٹر)جڑواں شہروں میں لڑائی جھگڑے اورفائرنگ کے واقعات میں 12افرادزخمی ہوگئے ۔ تھانہ پیرودھائی کو ابرار شیریں نے بتایاکہ میں جو نہی گھر سے باہر گلی میں نکلا تو پہلے سے وہاں شیر علی، بلا اورحنیف مسلح اسلحہ کھڑے تھے جنہوں نے مجھے دیکھتے ہی رپیٹر کے فائر کئےجو مجھے کندھے اور بازو پر لگے۔ ایک فائر راہ گیر شیراز کو بھی لگا جس سے ہم دونوں زخمی ہو گئے ۔وجہ عناد سابقہ لڑائی جھگڑا ہے۔ تھانہ صادق آبادکو محمد اسماعیل نے بتایاکہ فاروق اعظم روڈ پر پٹرول ڈلوا رہا تھا ، ستی نامی لڑکے نے کم پٹرول ڈالا میں نے اس سے پوچھا تو اس نے مجھے مارنا شروع کر دیا اور اپنے پانچ چھ نامعلوم ساتھیوں کو بھی بلا لیا جنہوںنے مجھ پرشدید تشددکیاجس سے میں شدید زخمی ہو گیا۔تھانہ صدربیرونی کو محبوب خا ن نے بتایاکہمیں اپنی فیملی اور بھائی آصف محمود کے ہمراہ گھر میں موجود تھا کہ میرا بیٹا عامر خان عمر 14 سال زخمی حالت میں گھر میں داخل ہوا ۔ہم نے اس سے زخمی ہونے کی وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ میں تراویح پڑھ کرگھر کی طرف آرہا تھا ، عامر محمود بھٹی کے گھر کے پاس پہنچا تو عامربھٹی ہمراہ 5 سے 6 نامعلوم افراد مسلح کھڑے تھے جنہوںنے میرا راستہ روکا اور کہا کہ اسکا والد بڑا بد معاش بنا پھرتا ہے اور ہمیں فائرنگ کرنے سے روکتا ہے آج اسے اس بات کا مزہ چکھاتے ہیں ۔ عامر بھٹی نے سیدھے فائر مجھ پر کیے ۔ دو فائر میری بائیں ٹانگ پرلگے جس سے میں زخمی ہو کر گر گیا ۔ تھانہ بھارہ کہو کو محمد منیر نے بتایاکہ میرے پڑوس میں محمد ابراہیم نامی شخص رہتا ہے۔ سا تھ پلاٹ میں ہمارے بچے کھیل رہے تھے کہ محمد ابراہیم اور اس کی بیوی ہمارے بچوں کو گالم گلوچ کرنے لگے ۔ میرے بھائی کی بیوی نے انہیں روکا تومحمد ابراہیم اور اس کی بیوی بچوں اور دو نا معلوم افراد نے ملکر ہمیں مارا جس سے میں اور میرا بھائی اور اس کی بیوی شد یدز خمی ہوگئے ۔ لڑائی کے دوران محمد ابراہیم اور اس کے بچوں اور دو نا معلوم افراد نے میرے کپڑے پھاڑدئیے اور تیس ہزا ر روپے اورموبائل بھی چھین لیا ۔ ہمارے گھر میں آکر حملہ کیا ہمیں پتھر اور بلاک مارے ،پستول دیکھا کر جان سے مارنے کی دھمکیاں دےرہے ہیں ۔ تھانہ بھارہ کہوکو فہد نے بتایاکہ میں اپنی د کان پر کام کررہاتھا ۔سا جدخان نامی الیکٹریشن بار بار شرا رتیں کرتا تھا جسکو منع کرنے پر وہ لڑائی جھگڑا کرنے پر اتر آیا اور چاقو سے مجھ پرپر وا ر کیا ۔ اپنے آپ کو بچاتے ہوئےچاقو میرے ہاتھ کے اوپر لگا جس سے میں شد یدزخمی ہو گیا۔تھانہ کراچی کمپنی کونوید فیاض نے بتایاجی 8- مر کز میں ورکشاپ میں گاڑیوں کے الیکٹریشن کا کام کرتا ہوں ،ورکشاپ میں موجودتھا کہ آغاجان اسکا بیٹا ہارون اور 4 نامعلوم مسلح ملزموں نے آتے ہی پسٹل سےسیدھی فائرنگ شروع کردی ۔ میں نےاور میرے بھائی سہیل فیاض نے گاڑی کے پیچھے چھپ کر اپنی جان بچائی۔ ا س دوران ایک فائر سہیل کی دائیں ٹانگ پر لگا اور و ہ ز خمی ہوگیا ۔ وجہ عنادیہ ہے کہ کچھ روز قبل میرے چھوٹے بھائی کی لڑائی آغا جان کےبیٹے کےساتھ ہوئی تھی جسکا بد لہ لینےکیلئے آغاجان اور اسکے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔ تھانہ سہالہ کو چودھری اظہر محمود نے بتایاشیخ پور میں ریت بجری کا ٹھیہ رکھا ہوا ہے جس کے ساتھ ہی 9 کنال ز مین ہے جسکا چودھری قدیر کیسا تھ سول عدالت میں ہمارا کیس چل رہا ہے ۔ میں نے اپنی ز مین پرکام کے لیےمزدور رکھے ہوئے ہیں جنہوں نے بھینسیں رکھی ہوئی ہیں۔ میرے مزدورں نے میرے ریت بجری کے کیساتھ متنازعہ ز مین پر غلطی سے تھوڑ ی دیر کے لیےاپنی بھینسیں باندھ دیں۔ اس دوران چیمبر سوسائٹی کے ملازمین مسلح ہوکرآگئے اورفائرنگ شروع کردی ایک فائر شفیق کو لگا۔ محمد ندیم نے مجھ پر ایک اور فائر کیا جو میرے سر کوچھوتے ہوئے گزر گیا۔ ربنوا ز نے تبریز پر چھری کا وا ر کیا جس سے وہ ز خمی ہوگیا۔ امتیاز نے کلاشنکوف کا بٹ محمد فیاض کو مارا ۔ان تمام افراد نے ہم سب کومارنا شروع کردیا ۔مذکورہ افراد ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرا ر ہوگئے