ضم اضلاع کیلئے 70ارب کی منظوری کا اقدام قابل ستا ئش ہے، کےپی حکومت

June 15, 2024

پشاور(سٹاف رپورٹر )خیبرپختونخوا حکومت نے وفاقی بجٹ میں ضم شدہ اضلاع کیلئے 70ارب ترقیاتی فنڈز کی منظوری پر وفاقی حکومت کو سراہتے ہوئے کہا کہ 6سالوں سے ضم شدہ اضلاع کا کرنٹ بجٹ 66 ارب روپے پر منجمند ہے۔ خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی تنخواہوں کا موجودہ بجٹ 86 ارب روپے ہے جبکہ وفاق سے صرف 66 ارب روپے ملتے ہیں اور پچھلے دو سالوں کے دوران تنخواہوں میں 60 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں مقامی حکومت کے قیام کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاکہ ضم اضلاع میں ترقی کا سفر مزید تیز کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2024-25 میں ضم شدہ اضلاع کیلئے 144 ارب روپے سیلری و نان بجٹ کا تخمینہ لگا رہے ہیں اور اسی سلسلے میں بجٹ سے قبل وفاقی کابینہ کی تشکیل کردہ کمیٹی نے رانا ثنا ء اللہ کی سربراہی میں خیبرپختو نخوا حکومت کے مطالبے سے اتفاق کیا گیا تھا جبکہ بدقسمتی سے بجٹ دستاویز میں وہ مطالبے شامل نہیں ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ کسی غیر متوقع بحران سے بچنے کیلئے مطالبے پر نظر ثانی کی اپیل کرتے ہیں تاکہ ضم اضلاع کے عوام کو وفاقی حکومت کی جانب سے اپنا حق مل سکے۔