اسلام آباد(نمائندہ جنگ )عدالت عظمیٰ نے ملک بھر کے 42کنٹونمنٹ بورڈ علاقوں میں واقع رہائشی علاقوں سےنجی تعلیمی اداروں کی بے دخلی سے متعلق اپنے سابق فیصلے کے خلاف دائر کی گئی نظر ثانی کی درخواست سماعت کے دوران تاحکم ثانی عدالتی حکمنامہ پر عملدرآمد روکتے ہوئے کنٹونمنٹ بورڈز کو نوٹسز جاری کر دئیے ہیں،جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو نجی تعلیمی اداروں کے وکیل سید قلب حسن نے موقف اپنایا کہ اس وقت 42 کینٹ بورڈزمیں 8 ہزار3سونجی سکول قائم ہیں جن میں 37 لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں،نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بچوں کے والدین کے وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ معاملہ کینٹ کے علاقے میں ایک رہائشی پلاٹ پر سکول بنانے سے متعلق تھا لیکن ایک سول کیس میں تمام فریقین کا موقف سنے بغیر ہی یہ سخت حکم جاری کیا گیاہے ۔