راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر)راولپنڈی میں گزشتہ سال صرف 48فی صد مقدمات کی تفتیش مکمل ہوسکی ، 16ہزارمقدمات تاحال زیرتفتیش ہیں ،ذرائع کے مطابق گزشتہ برس راولپنڈی پولیس نے 34ہزار8سو33مقدمات درج کئے اتنی بڑی تعدادمیں مقدمات کے اندراج سے تفتیشی افسروں پربہت زیادہ بوجھ رہا اورپورے سال میں صرف 48فی صد مقدمات کی تفتیش مکمل ہوئی جب کہ 52فی صد مقدمات تاحال زیرتفتیش ہیں ،اس کے علاوہ گزشتہ سال مقدمات میں برآمدگی کی شرح بھی مایوس کن رہی ،ذرائع کاکہناہے کہ اس دوران راولپنڈی ضلع میں برآمدگی کی شرح پنجاب بھرکے اضلاع میں سب سے کم رہی ۔ اس دوران سابقہ سی پی اوکی جانب سے بنائی گئی پالیسی کے تحت چوکی انچارجزاوربعض دیگرتھانیداروں کومقدمات کی تفتیش سے روک دیاگیاتھا جس سے دیگرتفتیشی افسروں پرتفتیش کابوجھ مزیدبڑھ گیا جسے مدنظررکھتے ہوئے موجودہ سی پی او ساجدکیانی نے جن تھانوں کی حدودمیں پولیس چوکیاں قائم ہیں ان کے تمام انچارج صاحبان کو مقدمات کی تفتیش کرنے کاحکم دے دیاہے اورمتعلقہ ایس ایچ اوزکوہدایت کی ہے کہ انچارج چوکیات کو امسلہ جات مارک کریں ۔