• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مری کی تحقیقات کا حکم دے دیا


اسلام آباد، مری،لاہور (نمائندہ جنگ، جنگ نیوز، ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مری کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر معمولی برفباری اور بڑی تعداد میں لوگوں کے سیاحتی مقامات کا رخ کرنا سانحہ مری کا باعث بنا۔ 

فوادچوہدری نے کہا ہے کہ مری اور ملحقہ بالائی علاقوں میں غیر معمولی برفباری ہوئی، کئی دہائیوں کا ریکارڈ ٹوٹا ہے، انتظامیہ، ریسکیو ادارے اور فوج متاثرہ علاقوں میں موجود ہے، ایف ڈبلیو او کی مشینری پہنچا دی گئی ہے، لوگوں کے انخلاءکا عمل جاری ہے۔ 

شیخ رشید نے کہا کہ مقامی لوگوں سے اپیل کی کہ متاثرین میں خوراک، کمبل مہیا کریں، فرخ حبیب نے کہا کہ پھنسے لوگوں کو نکالنا ہماری ترجیح ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں سانحہ مری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مری میں سیاحوں کی اموات پرافسردہ ہوں اور اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ غیرمعمولی برفباری اور موسمی حالات معلوم کیے بغیر عوام نے مری کا رخ کیا، اس صورتحال کیلئے ضلعی انتظامیہ تیار نہیں تھی، ایسےواقعات کی روک تھام کیلئے سخت قواعدوضوابط قائم کیےجائینگے۔

اس حوالے بیان میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ مری اور دیگر بالائی مقامات کیلئے ایک جم غفیر رواں دواں ہے، لاکھوں گاڑیاں ان علاقوں کی طرف جارہی ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ مری میں زیادہ گاڑیاں چلی گئیں جنہیں روکنے سے افراتفری پیدا ہوئی، مقامی انتظامیہ کیلئے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو سہولیات پہنچانا ناممکن بن گیا ۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ ابھی گھروں میں ہیں ان سے درخواست ہے کہ بالائی علاقوں کی سیر کا پلان کچھ دنوں کیلئے مؤخر کردیں۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ مری میں شدید برفباری میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع انتہائی افسوس ناک امر ہے۔ 

ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ نتھیا گلی کے ساتھ کے پی کے اور پنجاب کے سرحدی مقام باڑیاں میں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا، وہاں پر شدید برفباری کی وجہ سے راستے بند ہونے سے امدادی کارروائیوں میں دشواری کا سامنا رہا۔ 

فرخ حبیب نے کہا کہ پاک فوج اور امدادی ٹیمیں، امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں، حکومت کی ترجیح پھنسے ہوئے تمام لوگوں کو ریسکیو کرنا ہے،مری ایکسپریس وے کو ٹریفک کے لئے کلئیر کردیا گیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ اس مشکل صورتحال میں مقامی لوگوں کا کردار بھی قابل ستائش ہے، پھنسے ہوئے سیاحوں کو گرم کپڑے، کمبل، کھانے کی اشیا بھی پہنچائی جارہی ہیں۔ 

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا سے اگر گزشتہ روز لوگوں کو مری آنے سے روک دیاجاتا تو سانحہ نہ ہوتا۔ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ایک انٹرویومیں کہاکہ گلڈنہ، باڑیاں، گلیات اور نتھیاگلی جلد کلیئر ہوجائے گی،(آج) اتوار کی صبح تک حالات قابو میں آجائینگے۔ 

وزیرداخلہ کا کہنا تھاکہ شدید برفباری ہوئی تامہم محکمہ موسمیات کی طرف کسی کی نظر نہ گئی کہ اتنی بڑی تباہی ہوسکتی ہے، گلڈنہ، گلیات اور باڑیاں میں برفباری سے صورتحال زیادہ خراب ہوئی، کوشش کریں گے آئندہ بہتر انتظامات کریں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ دو سے تین فٹ برف باری کی توقع تھی ، سات سے دس فٹ برف پڑگئی ۔

اہم خبریں سے مزید