کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مری میں پھنسی ہوئی تمام گاڑیوں کو چیک کرلیا ہے کسی گاڑی میں کوئی شخص نہیں ہے۔
خیبرپختونخوا سے لوگوں کو مری آنے سے روک دیا جاتا تو یہ سانحہ نہ پیش آتا، ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ مری کا رخ کریں گے، آئندہ کیلئے منصوبہ بندی کرنے کی ذمہ داری حکومت کی ہے۔
اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو کوئی کنٹرول نہیں کرسکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو کے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نےکہا کہ گلڈنہ، باڑیاں، خیراں گلی، بانسرا گلی ، نتھیا گلی ایک ڈیڑھ گھنٹے میں کلیئر ہوجائیں گے، مری میں پھنسی ہوئی تمام گاڑیوں کو چیک کرلیا ہے کسی گاڑی میں کوئی شخص نہیں ہے، مری میں وفاقی حکومت کو مجبوراً رینجرز طلب کرنا پڑی۔
آج صبح بھی سیکڑوں گاڑیاں اور نوجوان مری جانے کیلئے تیار تھے،وہ کوئی بات سننے کیلئے تیار نہیں تھے بلکہ پولیس کے گلے پڑرہے تھے، لوگوں سے درخواست ہے کہ قومی ذمہ داری کا ثبوت دیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے راولپنڈی اسلام آباد بند کردیا تھا کہ بدقسمتی سے مجھے خیبرپختونخوا کا خیال نہ آیا، خیبرپختونخوا سے لوگوں کو مری آنے سے روک دیا جاتا تو یہ سانحہ نہ پیش آتا، گلڈنہ، باڑیاں، گلیات میں برفباری سے صورتحال مزید خراب ہوئی، صبح تک حالات قابو میں آجائیں گے۔
شیخ رشید نے کہا کہ مری میں اتنی برفباری ہوئی کہ محکمہ موسمیات کی طرف کسی کی نظر ہی نہیں گئی، ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ مری کا رخ کریں گے، آئندہ کیلئے منصوبہ بندی کرنے کی ذمہ داری حکومت کی ہے، حکومت کو مری کے علاوہ بھی سیاحت کیلئے جگہیں بنانا ہوں گی، اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو کوئی کنٹرول نہیں کرسکتا۔