کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاک سر زمین پارٹی کے چئیر مین سید مصطفی کمال نے کہا کہ ہم اور ہماری اولادیں بلاول زرداری کی غلامی نہیں کریں گی۔ ہم غلامی کی ذلت آمیز زندگی پر عزت کی موت کو ترجیح دینے والے لوگ ہیں۔ پیپلزپارٹی کی بداعمالیوں کے باعث سندھ اور اس کے دارالحکومت کراچی کا معاملہ کوئی مقامی معاملہ نہیں رہا بلکہ یہ پاکستان کی قومی سلامتی، معیشت اور سالمیت کے لیے واضح خطرہ بن گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 30 جنوری کے احتجاجی مارچ کے حوالے سے پاکستان ہاؤس میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی، اراکین نیشنل کونسل اور ڈسٹرکٹ انچارجز کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں 30 جنوری کے مارچ کے انتظامات کا تفصیلی جائزہ، لائحہ عمل مرتب اور متعدد کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کل کے دہشتگرد آج بنا رہی ہے۔ پی ایس پی ملک میں خاموش انقلاب کی بنیاد ڈالنے جارہی ہے۔پاک سر زمین پارٹی 30 جنوری کے احتجاجی مارچ سے کراچی کے حقوق یا تو لیکر اٹھی گی یا پھر ہم موت کو گلے لگائیں گے، پی ایس پی پاکستان کی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جو پاکستان کے تمام مسائل کا قابل عمل حل پیش کررہی ہے۔ کراچی سے کشمیر تک عوام کے پاس اب پی ایس پی ہے علاؤہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی گزشتہ 13 سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو این ایف سی کی مد میں 10242 ارب روپے ملے، آج سندھ انسانوں کے رہنے کے لائق بدترین جگہوں میں شامل ہے۔ سندھ میں بچے کتے کے کاٹنے، ایڈز، غذائی قلت سے مر رہے ہیں، 70 لاکھ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ کارکنان گھر گھر پہنچیں اور رائے عامہ کو ہموار کریں۔