• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ مری میں حکومتی نااہلی اور بے حسی کھل کر سامنے آئی،خواجہ آصف


کراچی(ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سانحہ مری میں حکومت کی نااہلی اور بے حسی کھل کر سامنے آئی، منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک کا بل پاس ہوا تو ملک کو بہت نقصان ہوگا،27فروری پرتمام جماعتیں رضامند ہوں توموثرطریقےسےلانگ مارچ کیا جاسکتا ہے،مری سانحہ میں جتنی ہلاکتیں بتائی جارہی ہیں ہلاکتیں اس سے زیادہ ہیں ،ہفتہ دس دن میں حکومتی بیانات خودکویقین دلارہےہیں کہ انکےسرپراب بھی سایہ ہے، ان کوخام خیالی ہےکہ ہمارےدرمیان کوئی اختلافات ہیں، انکےاپنےساتھی نہیں آتے،فون کرتےہیں، زبردستی لاتے ہیں ووٹنگ کیلئے،حکومت جن سہاروں کیساتھ چل رہی ہےوہ سہارےبھی ساتھ نہیں دےسکیں گے، جب بھی عوام پرکوئی مصیبت آتی ہےیہ ٹویٹ کردیتےہیں یہ حل نہیں،منی بجٹ کوسپورٹ نہ کرکےہم عوام کی عدالت میں سرخ روہوں گے،ساڑھے3سال قبل جو نعرے، وعدےکئےگئےتھےایک چوتھائی بھی پورے نہیں ہوئے،اس شخص کواقتدار میں لانے سے پہلےاوربعد میں بھی بیساکھیاں فراہم کی گئیں۔ پروگرام کے آغاز میں میزبان شاہ زیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مری میں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب طوفانی برفباری نے 23سیاحوں کی جان لے لی،حکومت کی نااہلی، بے حسی اور غیرذمہ دارانہ رویہ پر شدید تنقید ہورہی ہے، اپوزیشن نے حکومت سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے، طوفانی برفباری کی پیشگی اطلاع کے باوجود انتظامیہ کی تیاری اور ناقص حکمت عملی اورسانحہ کے بعد حکومت کے غیرسنجیدہ ردعمل پر سوالات اٹھ رہے ہیں،قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے سانحہ مری کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیا تو حکومت نے اس سانحہ کی ذمہ داری بھی پچھلی حکومتوں پر ڈال دی۔ شاہ زیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ محکمہ موسمیات نے ایک ہفتے میں دو بار ایڈوائزری جاری کر کے حکومت کو 3جنوری سے 9جنوری کے دوران مری میں شدید برفباری سے آگاہ کردیا تھا،مگر متعلقہ ادارے ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کی تیاری کرنے کی بجائے مطمئن نظر آرہے تھے جبکہ حکومت نے محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری کو سنجیدہ ہی نہیں لیا، این ڈی ایم اے نے بھی پانچ جنوری کو ٹوئٹ کیا کہ برفباری سے پیدا ہونے والی صورتحال مسلسل مانیٹر کررہے ہیں اور تیار ہیں، مری میں سیاح پریشان تھے کہ انہیں پچاس ہزار روپے میں ہوٹل کا کمرہ مل رہا ہے جبکہ کھانا پینا بھی انتہائی مہنگا کردیا ہے جبکہ حکومت اس کا نوٹس لینے کی بجائے سیاحت کے فروغ کا جشن منارہی تھی، پانچ جنوری کو وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹ کیا کہ مری میں ایک لاکھ کے قریب گاڑیاں داخل ہوچکی ہیں، ہوٹلوں اور اقامت گاہوں کے کرائے کئی گنا اوپر چلے گئے ہیں، سیاحت میں یہ اضافہ عام آدمی کی خوشحالی اور آمدنی میں اضافے کو ظاہر کرتا ہے، فواد چوہدری کے ٹوئٹ سے واضح ہوجاتا ہے کہ حکومت کو مری میں سیاحوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کا علم تھاجبکہ شدید برفباری کی مصدقہ اطلاعات بھی موجود تھیں مگر حکومت نے غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوئی انتظامات نہیں کئے۔

اہم خبریں سے مزید