اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ اکانومی تباہ کرنے والے ہمیں لیکچردے رہے ہیں ‘انہوں نے اپوزیشن کے ساتھ کون سا چارٹر آف اکانومی کیا تھا‘عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں سے دبئی میں ٹاور، سوئس بنکوں میں ہار اور لندن میں اپارٹمنٹ نہیں بن رہے بلکہ یہ پیسہ عوام پر خرچ ہو رہا ہے، مسلم لیگ (ن) کے دور میں پاکستان فیٹف کی گرے لسٹ میں گیا‘ہماری معیشت ترقی کر رہی ہے‘پہلے ان کے اعصاب پر عمران خان سوار تھے اب شوکت ترین ان کے اعصاب پر سوار ہیں۔ شوکت ترین گھر نہیں جائیں گے بلکہ ان کو گھر بھیجیں گے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں ضمنی مالیاتی بل پر بحث کے دوران شہباز شریف کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے پر غیرت کی بات کی گئی ہے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے چار مرتبہ اور پیپلز پارٹی کی حکومت نے سات مرتبہ آئی ایم ایف پروگرام لیا۔ہم ان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں لیکن ہم ان سے سیکھیں گے کیا؟ ان سے ہم صرف غیر قانونی ٹی ٹیز کرانے، 15 ہزار روپے والے ملازمین کے اکائونٹ میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشن ہی سیکھ سکتے ہیں۔شہباز شریف آصف زرداری کو علی بابا اور چالیس چور کہتے رہے، ان کے بارے میں پیٹ پھاڑنے اور کھمبوں سے لٹکانے کے بیانات سامنے آئے۔ صحافیوں کے بارے میں مریم نواز اور پرویز رشید نے جو بات کی ہے ان کا سب کو علم ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے آخری سال میں 3800 ارب روپے کے محصولات اکٹھے ہوئے۔ پچھلے سال کوویڈ اور معاشی چیلنجوں کے باوجود ہم نے 4700 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کئے۔ اس سال 6 ہزار ارب کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ مسلم لیگ ن کے آخری سال میں گردشی قرضے میں ساڑھے 400 ارب روپے کا اضافہ ہوا، اس کے برعکس گزشتہ سال گردشی قرضے میں صرف 130 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے جن کمپنیوں کے ساتھ ایل این جی کے معاہدوں پر دستخط کئے تھے انہی کمپنیوں کے ساتھ ہم نے کم قیمت پر معاہدے کئے۔